نفرت انگیز بیان پر متھن چکرورتی کی وضاحت
دھنباد، 12 نومبر (ہ س)۔ پاکستانی ڈان شہزاد بھٹی کی دھمکی پر بالی ووڈ اداکار اور مغربی بنگال کے بی جے پی رہنما متھن چکرورتی نے کہا کہ میں کس سے اور کیوں معافی مانگوں؟ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس کے لیے مجھے معافی مانگنی پڑے۔ میں نے اپنی زندگی میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کسی قسم کی نفرت پھیلانے والاکوئی بیان نہیں دیا۔ اس دن دیئے گئے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر میڈیا میں پیش کیا گیا۔ میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ میرے کسی بیان سے بنگال میں فساد بھڑکایا جائے۔ اگر میں نے ایسا کچھ کہا ہوتا تو مجھے معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں تھا۔ جھارکھنڈ میں انتخابی پروگرام میں حصہ لینے کے لیے منگل کو دھنباد پہنچے متھن چکرورتی نے پریس کانفرنس میں کہا، ‘میں جھارکھنڈ میں تبدیلی کا منظر دیکھ رہا ہوں۔ میں نے اپنی پہلی فلم میں ایک قبائلی کا کردار ادا کیا، جس میں میرا نام ‘گھنووا’ تھا۔ اس لیے جھارکھنڈ کے قبائلی عوام یقینی طور پر میرا ساتھ دیں گے اور ایک بار پھر جھارکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنے گی۔ قابل ذکر ہے کہ متھن چکرورتی نے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ بنگال کے دوران کولکاتا میں پارٹی کے ایک پروگرام میں مبینہ طور پر بیان دیا تھا، جس کے لیے حال ہی میں ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ دراصل لوک سبھا انتخابات کے دوران مرشد آباد کے بھرت پور سے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے بھاگیرتھی میں ڈبونے کا مبینہ طور پر ہندوؤں کے خلاف ایک بیان دیا تھا، جس پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس بیان پر متھن نے جوابی حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد پاکستانی ڈان شہزاد بھٹی نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں متھن چکرورتی کو دھمکی دی گئی اور کہا گیا کہ وہ 15 دن کے اندر معافی مانگیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ اگر اس نے ایسا نہ کیا تو اسے پچھتانا پڑے گا۔