Jharkhand

جھارکھنڈ حکومت خواتین پر سالانہ 11 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے

20views

سب سے زیادہ رقم ’میّاں سمان‘ اسکیم پر خرچ؛ مستفید خواتین کی تعداد تقریباً 84 لاکھ ہے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 22 ستمبر:۔ جھارکھنڈ میں پیدائش سے لے کر موت تک خواتین پر تقریباً 11 ہزار کروڑ روپے (تقریباً 900 کروڑ روپے ماہانہ) خرچ ہو رہے ہیں۔ ایسی خواتین کی تعداد تقریباً 84 لاکھ ہے۔ حال ہی میں شروع کی گئی جھارکھنڈ چیف منسٹر مینیان سمان یوجنا کی وجہ سے اس میں بڑی رقم خرچ ہونے کی امید ہے۔ اگست میں خواتین کے کھاتوں میں 423.22 کروڑ روپے بھیجے گئے ہیں۔ فی الحال، مینیاں سمان یوجنا کے تحت 21 سے 49 سال کی عمر کی 48,15,048 خواتین کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک سال میں اس پر 5778 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ مرکزی حکومت کے پاس بھی ریاست میں خواتین کے لیے کئی اسکیمیں چل رہی ہیں۔ دوسری سب سے بڑی رقم 50 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو ماہانہ 1000 روپے پنشن دینے پر خرچ کی جاتی ہے۔ ریاست میں تقریباً 20 لاکھ ایسی خواتین ہیں۔ اس اسکیم پر تقریباً 2400 کروڑ روپے سالانہ خرچ ہوتے ہیں۔
ساوتری بائی پھولے منصوبہ سے ن9 لاکھ نوعمر لڑکیوں کو جوڑا گیا
تیسرا 13 سال سے 18 سال کی لڑکیوں کے لیے ’ساوتری بائی پھولے کشوری سمردھی یوجنا‘ ہے۔ اس اسکیم میں 9 لاکھ نوعمر لڑکیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے تحت نوعمر لڑکیوں کو 8ویں سے 12ویں جماعت تک پانچ قسطوں میں 40,000 روپے تک کی مالی امداد دی جاتی ہے۔ آٹھویں میں 2500 روپے، نویں میں 2500 روپے، دسویں میں 5000 روپے، گیارہویں میں 5000 روپے اور بارہویں میں 5000 روپے لڑکیوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے جاتے ہیں۔ جب لڑکی 18 سال کی ہو جاتی ہے اور اس کا ووٹر شناختی کارڈ بن جاتا ہے تو اسے 20,000 روپے کی یکمشت رقم دی جاتی ہے۔ یعنی اوسطاً ان لڑکیوں کو ماہانہ 600 روپے مل رہے ہیں۔ اس سال اس اسکیم پر 428 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔
شادی اور بچے کی پیدائش پر بھی رقم دی جاتی ہے
لڑکی کی شادی کے بعد اسے پہلی پیدائش کے لیے 5000 روپے اور دوسری پیدائش کے لیے 6000 روپے کی امداد دی جاتی ہے۔ شادی کے لیے فی شادی 2000 روپے کی گرانٹ دی جاتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کنیا دان یوجنا کے تحت شادی کے وقت 30 ہزار روپے دینے کا انتظام ہے۔ بدقسمتی سے، اگر وہ بیوہ ہو جاتی ہے، تو 1000 روپے ماہانہ بیوہ پنشن کے طور پر دی جاتی ہے۔ ایسی خواتین کی تعداد تقریباً 2.52 لاکھ ہے۔ 18 سال کے بعد لاوارث خواتین اور 45 سال کے بعد تنہا رہنے والی خواتین کو ماہانہ 1000 روپے دینے کا بھی انتظام ہے۔ ایسی خواتین کی تعداد 4.75 لاکھ ہے۔ ان پر ہر سال 544.52 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے یہ بھی انتظام ہے کہ اگر کسی خاتون کی موت ہو جاتی ہے تو آخری رسومات کے لیے 2000 روپے فی رسم ادا کرنا ہوں گے۔
پیدائش کے وقت سے ہی فوائد ملنے لگتے ہیں
لڑکی کی پیدائش کے ساتھ ہی اسے سرکاری اسکیموں کا فائدہ ملنے لگتا ہے۔ آنگن واڑی مراکز اور صحت مراکز میں ویکسینیشن، تین سے چھ سال کی لڑکیوں کی تعلیم، ماؤں کی ویکسینیشن وغیرہ پر ایک سال میں 400.30 کروڑ روپے خرچ کرنے کا انتظام ہے۔ بچوں کی غذائیت کی مہم پر ایک سال میں 88.96 کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ اسی وقت، تقریباً 840 کروڑ روپے چھ ماہ سے چھ سال کی عمر کے غذائی قلت کے شکار بچوں کے لیے اضافی غذائیت اور ماں کی خوراک پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد جیسے ہی لڑکی 13 سال کی ہوتی ہے، وہ ‘کشوری سمردھی یوجنا ‘ کی استفادہ کنندہ بن جاتی ہے، جس کے فوائد اسے 18 سال کی عمر تک ملتے ہیں۔ اب حکومت نے 18 سے 21 سال کی لڑکیوں کو بھی ’میاں سمان یوجنا‘ کے تحت شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.