پاکستان: شریعہ بورڈ نے رواں سال کے لیے کم از کم ’فطرہ‘ اور روزہ چھوڑنے کا فدیہ مقرر کر دیا
رمضان المبارک کے اختتام پر مسلمان صدقہ فطر کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ پوری دنیا کے مسلمان رمضان المبارک میں فطرہ کا خاص اہتمام کرتے ہیں اور تقریباً ہر مساجد میں مقرر کردہ فطرہ سے متعلق جانکاری دی جاتی ہے۔ پاکستان سے موصول ہو رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ وہاں شریعہ بورڈ نے رواں سال کے لیے کم از کم فطرہ اور روزہ چھوڑنے کا فدیہ مقرر کر دیا ہے۔
شریعہ بورڈ آف پاکستان کی جانب سے صدقہ فطر کی رقم کم از کم 300 روپے مختص کی گئی ہے جو کہ رواں سال یعنی 2024 کے لیے ہے۔ یہ رقم 2 کلو گرام گندم کے برابر ہے۔ علاوہ ازیں شریعہ بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر مفتی محمد ظفر اقبال جلالی کا کہنا ہے کہ مخیر افراد اپنی استطاعت کے مطابق فطرانہ ادا کریں۔ یعنی مختص کردہ 300 روپے کے علاوہ بھی وہ فطرہ دے سکتے ہیں۔ ساتھ ہی شریعہ بورڈ آف پاکستان کے مطابق فطرانہ یعنی فطرہ 600 روپے جو کے مطابق، 2400 روپے کھجوروں کے مطابق اور 4400 روپے کشمکش کے مطابق مقرر کیا گیا ہے۔
شریعہ بورڈ نے روزہ چھوڑنے کا فدیہ بھی مقرر کیا ہے۔ دراصل اسلام ان افراد کے لیے روزہ چھوڑنے کی اجازت دیتا ہے جو کہ رمضان کے روزے کسی غیر معمولی وجہ کی بنا پر نہ رکھ سکیں۔ ایسے میں وہ ان روزوں کا فدیہ دے سکتے ہیں۔ شریعہ بورڈ آف پاکستان کے مطابق اگر ایک شخص پورے مہینے کا فدیہ دینا چاہتا ہے تو اسے (ان میں سے کسی ایک کے) گندم کے آٹے کے 9 ہزار روپے، جو کے 18 ہزار روپے، کھجوروں کے 72 ہزار روپے اور کشمش کے 132000 روپے ادا کرنے ہوں گے۔
تاہم شریعہ بورڈ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ فدیہ صرف انہی افراد پر لازم ہوگا جنہیں صحت کے پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔ یعنی روزہ رکھنے سے ان کی جان کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ حالانکہ اگر کوئی شخص سفر کے دوران روزہ چھوڑتا ہے تو آنے والے دنوں میں متبادل کے طور پر وہ روزہ رکھ سکتا ہے۔ اسے فدیہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔