مصر کے جنوب مشرقی علاقے میں پولیس ہیدکوارٹرز میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔ حکام کے مطابق اس واقعے میں 26 افراد زخمی ہوئے۔
دو اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے نہر سویز کے اسماعیلیہ صوبے میں واقع کئی منزلہ پولیس ہیڈکوارٹر کی عمارت کو اپنی لیپٹ میں لے لیا۔ اہلکاروں کے مطابق زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پوسٹ ویڈیوز میں عمارت کے اندر سے سیاہ دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’’مینا‘‘ کے مطابق فائر بریگیڈ کے عملے کے آخری اطلاع آنے تک آگ پر قابو پا لیا تھا۔
مصر میں سیفٹی کے معیار اور ضابطوں پر عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے، یہ ملک میں رونما ہونے والے مختلف حادثات میں ہونے والی ہلاکتوں کا سبب بنتے ہیں۔
اگست 2022 میں قاہرہ کے ایک قدامت پسند قبطی گرجا گھر میں عین عبادت کے وقت آگ لگنے سے 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مارچ 2021 میں بھی دارلحکومت کی ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے بیس افراد جل کر ہلاک ہوئے جبکہ 2020 میں دو ہستپالوں میں آتشزدگی کے واقعات نے چودہ افراد کی زندگیوں کے چراغ گل کر دیے۔