دمشق پر اسرائیلی ایئر اسٹرائک سے ایران کو ہوا نقصان، انٹلیجنس چیف اور نائب سمیت 10 کی موت
شام کی راجدھانی دمشق میں اسرائیل کا ایئر اسٹرائک ایران کے لیے خوفناک ثابت ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی میزائل حملے میں اب تک 10 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے جس میں ایرانی ریوولوشنری گارڈ کے انٹلیجنس چیف اور ان کے نائب بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ پر گہری نظر رکھنے والے ایک ادارہ نے پہلے 6 ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر 10 ہو گئی ہے۔
بابری مسجد کی شہادت اور موجودہ حالات پر صبا خالد، عائشہ رحمن اور پروین طلحہ کا فکر انگیز تجزیہ
موصولہ اطلاعات کے مطابق دمشق میں ایک چار منزلہ عمارت کے اندر ایرانی انٹلیجنس چیف اپنے نائب اور ریوولوشنری گارڈ کے 2 اراکین کے ساتھ جنگ سے متعلق معاملوں پر میٹنگ کر رہے تھے۔ تبھی اسرائیل نے اسی عمارت پر میزائل سے حملہ کر دیا۔ ایرانی میڈیا نے شروعاتی خبروں میں اس حملے میں 5 لوگوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا اور اپنے افسران کو ’شہید‘ بتایا تھا۔ یہ معلوم نہیں چل سکا ہے کہ جن 10 افراد کی ہلاکت کی خبریں سامنے آئی ہیں وہ سبھی ایرانی تھے یا پھر ان میں شام یا دیگر ملک کے شہری بھی شامل ہیں۔
اس درمیان شامی حقوق انسانی ادارہ کے چیف رامی عبدالرحمن کا بیان سامنے آیا ہے جنھوں نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 10 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا ہے کہ عمارت منہدم ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ ملبہ میں دب گئے تھے جن کی لاشوں کو بعد میں نکالا گیا۔ میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو اسرائیل نے جس علاقہ میں میزائل حملہ کیا ہے اسے ہائی سیکورتی زون مانا جاتا ہے۔ یہاں کئی ایرانی ریوولوشنری گارڈس اور حماس کے حامی لیڈران کا گھر ہے۔ اسرائیل نے اس علاقہ کو ہدف بنا کر ہی ہوائی حملہ کیا ہے۔