ممتا بنرجی انڈیا اتحاد کا حصہ، سیٹ شیئرنگ سے متعلق وقت پر جاری ہوگا مشترکہ بیان: جئے رام رمیش
کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے مغربی بنگال میں انڈیا اتحاد کو لے کر پیش کیے جا رہے خدشات پر فل اسٹاپ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی انڈیا بلاک کا حصہ ہیں اور کانگریس کی طرف وہ بھی بی جے پی کی شکست کو لے کر پرعزم ہیں۔ اپنے ایک بیان میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’حالانکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے اپنا نظریہ واضح کر دیا ہے، لیکن آج بھی ہم امید رکھتے ہیں کہ جہاں کہیں بھی ہمارا اتحاد ہے، وہ مضبوط ہے۔‘‘
دراصل جئے رام رمیش ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران جھارکھنڈ واقع دیوگھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جب انھوں نے صحافیوں کے کئی سوالوں کا جواب دیا۔ مغربی بنگال کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’مغربی بنگال میں اہم کردار ممتا بنرجی کی تھی، انڈیا اتحاد کو بنانے میں، انڈیا اتحاد کو انڈیا نام دینے میں، اتحاد کو آگے لے چلنے میں ان کا کردار بہت اہم رہا ہے۔ کچھ ناراضگی ان کو ہے، لیکن بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ہم نے ایک ہو کر لڑنے کا عزم کیا تھا اور وہ عزم جاری ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’انڈیا اتحاد مضبوط ہے۔ سیٹ شیئرنگ پر بات چیت چل رہی ہے۔ جلد ہی رسمی طور پر اعلان کیا جائے گا، جو کہ یکطرفہ اعلان نہیں ہوگا۔ جب اتحاد میں ہیں تو ہم سبھی کو ایک ہو کر مشترکہ اعلان کرنا ہے۔ مہاراشٹر میں اگر سیٹ شیئرنگ ہوگی تو شیوسینا-این سی پی-کانگریس سبھی مل کر بیان دیں گے۔ ایسے ہی کیرالہ میں ہوگا، تمل ناڈو میں ہوگا، اتر پردیش میں ہوگا اور مغربی بنگال میں بھی ہوگا۔‘‘
WATCH: Press briefing by Shri @Jairam_Ramesh, Shri @GAMIR_INC, Shri @RajeshThakurINC and Shri @Alamgircongress on #BharatJodoNyayYatra in Jharkhand. https://t.co/E8eLU72dib
— Congress (@INCIndia) February 3, 2024
بی جے پی پر حملہ آور ہوتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’پچھلے دنوں دیکھنے کو ملا کہ بی جے پی بوکھلا گئی ہے، پریشانی میں نظر آ رہی ہے، کیونکہ وہ دیکھ رہی تھی کہ 28 پارٹی اگر ایک ہو کر لڑیں گی تو انڈیا اتحاد مضبوط ہوگا اور بی جے پی کو شکست ہوگی۔ مشکل حالات کو دیکھ کر پہلے مہاراشٹر میں این سی پی کو توڑا، بعد میں بہار میں نتیش کمار جی کو پھر سے پلٹی مارنے کو کہا اور آپ نے دیکھا ہے کہ جھارکھنڈ میں جس طریقے سے بدلہ کی سیاست ہو رہی ہے، ای ڈی و سی بی آئی کا غلط استعمال ہوا ہے، یہ سب سازش انڈیا اتحاد کو کمزور کرنے کے لیے ہو رہی ہے۔‘‘
لوک سبھا انتخاب جارحانہ انداز میں لڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد پوری طرح سرگرم اور فعال ہے۔ ہم کوئی سنیاسی تنظیم نہیں ہیں، ہم ایک سیاسی پارٹی ہیں۔ جب ہم انتخاب لڑیں گے تو جارحانہ طریقے سے لڑیں گے، پیچھے ہٹ کر نہیں لڑیں گے۔ انڈیا اتحاد ہم نے ایسے ہی نہیں بنایا ہے۔‘‘ ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ممتا بنرجی کا بیان جب دکھاتے ہیں تو بیان کا ایک حصہ کاٹ دیتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میں اتحاد میں ہوں اور میں بی جے پی کو شکست دینا چاہتی ہوں۔ اسی جذبہ کے ساتھ ہم امید کر رہے ہیں کہ دونوں طرف سے، دونوں پارٹیوں کی جانب سے ایک مشترکہ بیان آئے گا کہ ہم کتنی سیٹوں پر لڑیں گے اور کتنی سیٹوں پر ترنمول کانگریس لڑے گی۔‘‘
پاکستان: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کو عدالت نے ’ناجائز‘ قرار دیا، سنائی 7-7 سال قید کی سزا
لال کرشن اڈوانی کو بھارت رتن دیے جانے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’2002 میں اڈوانی جی نے نریندر مودی جی کو بچایا تھا۔ اُس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے نریندر مودی کو اپنا راج دھرم (ذمہ داری) یاد دلایا تھا اور ان کو اس عہدہ سے ہٹانے والے تھے۔ اُس وقت گوا میں لال کرشن اڈوانی جی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ (مودی) کو بچایا تھا۔ پھر 2014 کو یاد کیجیے۔ 5 اپریل 2014، جب گاندھی نگر میں نریندر مودی جی پرچہ نامزدگی داخل کرنے جا رہے تھے اور لال کرشن اڈوانی نے ایک مشہور بیان دیا تھا۔ وہ بیان ہندوستانی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا– نریندر مودی میرے شاگرد نہیں ہیں، وہ ایک شاندار پروگرام منیجر ہیں۔ یہ الفاظ ہم نے نہیں کہے، اڈوانی جی نے نریندر مودی جی کے بارے میں 5 اپریل 2014 کو گاندھی نگر میں کہا تھا۔‘‘
आज दोपहर मोहनपुर, देवघर में हुई प्रेस कॉन्फ्रेंस में LK अडवाणी को भारत रत्न दिए जाने को लेकर एक पत्रकार साथी के सवाल पर मेरा जवाब।
In my press meet this afternoon at Mohanpur in Deoghar district of Jharkhand I was asked about the Bharat Ratna to Mr. L.K. Advani. This was my… pic.twitter.com/IjnGIgDZoL
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) February 3, 2024
بھارت جوڑو نیائے یاترا کے تعلق سے بات کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’حالانکہ انتخاب آنے والے ہیں، لیکن یہ انتخابی یاترا نہیں ہے۔ یہ سیٹ وغیرہ کو لے کر کی جا رہی یاترا قطعی نہیں ہے۔ یہ نظریات پر مبنی یاترا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات کا مقابلہ بھارت جوڑو یاترا کے وقت ہم نے کیا تھا اور اس کو آگے لے کر چلتے ہوئے یہاں بھارت جوڑو نیائے یاترا نکالی گئی ہے۔ ہم ایک نظریہ کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔‘‘