آئندہ لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس نے 39 امیدواروں پر مشتمل اپنی پہلی فہرست آج جاری کر دی۔ اس فہرست کا بغور جائزہ لینے پر اندازہ ہوتا ہے کہ کانگریس نے ہر طبقہ کا خیال رکھا ہے اور خاص طور سے نوجوان خون کو بڑی تعداد میں موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کے ذریعہ جانکاری دی ہے کہ پہلی فہرست میں شامل 39 امیدواروں میں 12 امیدوار ایسے ہیں جن کی عمر 50 سال سے کم ہے۔ یعنی تقریباً 30 فیصد نوجوان خون کو موقع دیا جا رہا ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کانگریس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ 8 امیدواروں کی عمر 50 سے 60 سال کے درمیان ہے، جبکہ 12 امیدواروں کی عمر 61 سے 70 سال کے درمیان اور 7 امیدواروں کی عمر 71 سے 76 سال کے درمیان ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ان 39 امیدواروں میں 15 امیدواروں کا تعلق عام زمرہ سے ہے اور باقی 24 امیدوار ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طبقہ سے ہیں۔
کانگریس کی پہلی فہرست پر نظر ڈالنے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دو موجودہ اراکین پارلیمنٹ کا ٹکٹ کٹ گیا ہے اور ایک رکن پارلیمنٹ کی سیٹ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ کانگریس نے وڈاکارا سیٹ (کیرالہ) سے کنوتھ مرلی دھرن کی جگہ شفیع پرمبل کو موقع دیا ہے۔ مرلی دھرن کو اس بار تریشور سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ الاپوژا سیٹ (کیرالہ) سے ایس عثمان کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے اور اس سیٹ سے کے سی وینوگوپال امیدوار بنائے گئے ہیں۔ نالگونڈا سیٹ (تلنگانہ) سے این اتم کمار ریڈی رکن پارلیمنٹ تھے، لیکن اب وہ رکن اسمبلی ہیں۔ ان کی جگہ رگھوویر کنڈورو کو نالگونڈا سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔
اس فہرست میں کیرالہ کی 16، کرناٹک کی 7، چھتیس گڑھ کی 6، تلنگانہ کی 4، میگھالیہ کی 2 اور لکشدیپ، ناگالینڈ، سکم و تریپورہ کی ایک ایک سیٹ کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب سبھی کو کانگریس کی اگلی فہرست کا انتظار ہے۔ آج کانگریس کی ایک پریس کانفرنس میں جب دوسری فہرست سے متعلق سوال کیا گیا تو کے سی وینوگوپال نے کہا کہ سی ای سی کی اگلی میٹنگ 11 مارچ کو ہونی ہے جس میں دوسری فہرست میں شامل ہونے والے امیدواروں کے نام پر تبادلہ خیال ہوگا۔ یعنی دوسری فہرست 11 مارچ کو جاری ہونے کی قوی امید ہے۔