’ان سبھی سیاسی پارٹیوں کا استقبال ہے جو آئین کی تمہید پر بھروسہ رکھتی ہیں‘، انڈیا بلاک کی میٹنگ سے کھڑگے کا خطاب
لوک سبھا انتخاب کے نتائج سے انڈیا بلاک کے لیڈران انتہائی خوش نظر آ رہے ہیں۔ انھیں بھلے ہی حکومت سازی کے لیے اکثریت حاصل نہیں ہوئی ہے، لیکن انھوں نے بی جے پی کو 240 سیٹ پر روک دیا ہے جو کہ اکثریت والے نمبر سے دور ہے۔ بی جے پی کی قیادت والا این ڈی اے کسی طرح اکثریت ضرور حاصل کر گیا، لیکن ایسے اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ کچھ پارٹیاں کبھی بھی این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ سکتی ہیں۔
اس درمیان انڈیا بلاک کے سرکردہ لیڈران نے آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں کھڑگے نے انڈیا بلاک میں شامل سبھی پارٹیوں اور ان کے لیڈران کا مضبوطی کے ساتھ انتخاب لڑنے کے لیے مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں انڈیا بلاک کے سبھی ساتھیوں کا استقبال کرتا ہوں۔ ہم ایک ساتھ لڑے، تال میل سے لڑے اور پوری طاقت سے لڑے۔ آپ سب کو مبارکباد۔‘‘
میٹنگ میں اپنی شروعاتی تقریر کے کچھ اہم نکات کو کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کیا ہے۔ انھوں نے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اٹھارہویں لوک سبھا انتخاب کا مینڈیٹ سیدھے طور سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہے۔ انتخاب ان کے نام اور چہرے پر لڑا گیا تھا اور عوام نے بی جے پی کو اکثریت نہ دے کر ان کی قیادت کے تئیں صاف پیغام دیا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ذاتی طور سے مودی جی کے لیے یہ نہ صرف سیاسی شکست ہے، بلکہ اخلاقی شکست بھی ہے۔ لیکن ہم سب ان کی عادتوں سے واقف ہیں۔ وہ اس مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘
اپنی تقریر کے دوران ملکارجن کھڑگے نے انڈیا بلاک سے باہر کی پارٹیوں کے لیے اس اتحاد کا دروازہ کھلا ہونے کی بات بھی کہی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم یہاں سے یہ بھی پیغام دیتے ہیں کہ انڈیا بلاک ان سبھی سیاسی پارٹیوں کا استقبال کرتا ہے جو ہندوستانی آئین کی تمہید میں اٹوٹ اعتماد رکھتی ہیں اور اس کے معاشی، سماجی و سیاسی انصاف کے مقاصد سے متعلق پرعزم ہیں۔‘‘