راہل نے اعلان کیا، کہا – بی جے پی الیکشن کمیشن کو کنٹرول کرتی ہے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19 اکتوبر:۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ہفتہ کو ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو بھی ہٹا دیں گے۔ کوئی طاقت ہمیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتی۔ راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کو لے کر بی جے پی پر بھی بڑے الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی الیکشن کمیشن کے ساتھ سی بی آئی، ای ڈی، محکمہ انکم ٹیکس، بیوروکریسی کو کنٹرول کرتی ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری سماجی ایکسرے کا ایک ذریعہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اس کی مخالفت کی ہے۔
’سمویدھان سمّان‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے پوچھا کہ کون سے ادارے آئین کی حفاظت کرتے ہیں۔ کیا میڈیا؟ میڈیا ایسا نہیں کرتا۔ کیا الیکشن کمیشن اسے تحفظ دیتا ہے؟ نہیں الیکشن کمیشن بھی آئین کا تحفظ نہیں کرتا۔ کیا بیوروکریسی، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس اس کی حفاظت کرتی ہے؟ نہیں، بی جے پی نے ان تمام اداروں کو کنٹرول کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سچ یہ ہے کہ بی جے پی کے پاس پیسہ، ادارے، میڈیا، سی بی آئی، ای ڈی، آئی ٹی، سب کچھ ہے۔ اب آپ پوچھیں گے کہ جب ان کے پاس سب کچھ ہے تو ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس سچائی ہے۔ ہمیں کسی اور چیز کی ضرورت نہیں کیونکہ جب تک ہمارے پاس سچ ہے ہمیں انصاف ملے گا۔
راہل گاندھی نے ایک بار پھر ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری سماجی ایکسرے حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے لیکن پی ایم مودی اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میڈیا اور عدلیہ کے تعاون کے بغیر بھی کوئی طاقت ذات پر مبنی مردم شماری، ادارہ جاتی سروے اور ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹانے سے نہیں روک سکتی۔
راہل گاندھی نے کہا- جب بی جے پی کے لوگ قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والے کہتے ہیں تو وہ کیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ وہ آپ کے طرز زندگی، تاریخ، سائنس کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس پر آپ ہزاروں سالوں سے چل رہے ہیں۔ آدیواسی کا مطلب ہے وہ جو پہلے مالک تھے جبکہ ونواسی کا مطلب ہے وہ جو جنگل میں رہتے ہیں۔ میں نے ہندوستانی تعلیمی نظام میں تعلیم حاصل کی ہے۔ ہمارے تعلیمی نظام میں قبائلیوں کے بارے میں صرف 10-15 لائنیں ملیں گی۔
راہل گاندھی نے کہا- قبائلیوں کی تاریخ کیا ہے؟ جینے کا طریقہ کیا ہے؟ ملک کے تعلیمی نظام میں اس بارے میں کچھ نہیں لکھا گیا۔ آپ کے بارے میں او بی سی کا لفظ استعمال ہوا۔ کیا یہ آپ کا نام ہے؟ کس نے کہا تم پسماندہ ہو؟ آپ کے حقوق آپ کو نہیں دیئے گئے ہیں۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ ملک کو بنانے والے کسانوں، مزدوروں، بڑھئیوں، حجاموں اور موچیوں کی تاریخ کہاں ہے؟ ہمارا تعلیمی نظام ہمیں مقامی لوگوں کے بارے میں سکھانے میں ناکام رہا ہے۔
پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی جی کہتے ہیں کہ میں دلتوں کا احترام کروں گا، قبائلیوں کا احترام کروں گا اور پھر وہ آپ کے ہاتھ سے آپ کی طاقت چھین لیتے ہیں۔ نریندر مودی آپ کو عزت دیتے ہیں اور آپ سے اقتدار چھین لیتے ہیں۔ وہ آپ کو عزت دیتے ہیں اور ہندوستان کے اداروں سے باہر نکال دیتے ہیں۔ ہم نے انتخابات میں صرف آئین دکھانا شروع کر دیا ہے۔ ہم نے کہا کہ ہم آئین کی حفاظت کریں گے۔ نتیجے کے طور پر، ہندوستان کے وزیر اعظم نے انتخابات کے بعد آئین کے سامنے سر جھکا دیا۔