وفاقی حکومت کو بندش سے بچانے کے لیے امریکی ایوان نمائندگان نے ہفتے کے روز 45 دن کے فنڈنگ بل کی منظوری دے دی۔ اس فنڈنگ کا مقصد وفاقی ایجنسیوں کو کھلا رکھنا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ہاؤس کے سپیکر کیون میکارتھی نے اخراجات میں تیزی سے کٹوتیوں کے مطالبات کو مسترد کر دیا اور پیکج کو سینیٹ میں پاس کرنے کے لیے ڈیموکریٹک ووٹوں پر انحصار کیا۔ اس نئے اقدام نے یوکرین کے لیے امداد کو پیچھے چھوڑ دیا۔
یہ وائٹ ہاؤس کی ترجیح ہے جس کی قانون سازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد مخالفت کر رہی ہے تاہم یہ منصوبہ وفاقی آفات سے متعلق امداد میں 16 بلین ڈالر کا اضافہ کر دے گا۔ اس طرح صدر بائیڈن کی ضرورت کو پورا کردے گا۔
آدھی رات کی حکومتی فنڈنگ کی آخری تاریخ میں چند گھنٹے باقی رہ جانے کے بعد سینیٹ اگلے مرحلے پر غور کرنے کے لیے ہفتے کے آخر میں ایک منفرد اجلاس بھی منعقد کر رہا ہے۔
میک کارتھی نے کہا کہ ہم اپنا کام کرنے جا رہے ہیں. ہم حکومت کو کھلا رکھنے جا رہے ہیں۔ اس منصوبے میں 45 دنوں کی حکومتی فنڈنگ شامل ہے جس میں یوکرین کی امداد شامل نہیں ہے۔
ہنگامی مالی اعانت کا انعقاد ایک ضروری مرحلہ ہے تاکہ شٹ ڈاؤن ہونے سے چند گھنٹے قبل وفاقی انتظامیہ کے مفلوج ہونے سے بچا جا سکے۔
اس حوالے سے مسودہ کی 335 نمائندوں نے حمایت کی اور 91 نے مخالفت کی تھی۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب ریپبلکن ہاؤس کے سپیکر کیون میکارتھی نے پہلے دھچکے سے بچنے کے لیے آخری کوشش کی جس کی ڈیموکریٹس نے حمایت کی تھی۔
جمعہ کو ریپبلکن نمائندوں نے ایک اور عارضی بل میں رکاوٹ ڈالی تھی جس میں متعدد قدامت پسند پالیسیوں کو شامل کرنا شامل تھا۔ اس کی ڈیموکریٹس نے مخالفت کی تھی ۔ اب نئے بل میں اس اضافے کو ترک کرنے کا امکان ہے۔ اس طرح اسے ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔
ایوان نمائندگان کو کنٹرول کرنے والے ریپبلکنز کے درمیان اندرونی تنازعات ہائے متحدہ امریکہ کو ایک دہائی میں چوتھے جزوی شٹ ڈاؤن کے دہانے پر دھکیل رہے ہیں ۔