وجئے واڑہ: کانگریس نے بے روزگار نوجوانوں اور طلبہ کے مسائل کو لے کر آندھرا پردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ آندھرا پردیش کانگریس کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے جمعرات کو وجئے واڑہ میں ‘چلو سکریٹریٹ’ احتجاج کی کال دی ہے۔ اس احتجاج سے قبل وائی ایس شرمیلا نے خانہ نظر بندی سے بچنے کے لیے پوری رات پارٹی دفتر میں گزاری۔
#WATCH | Andhra Pradesh: APCC chief YS Sharmila Reddy spent the night in her party office in Vijayawada to avoid house arrest. (21.2) pic.twitter.com/JyWSnM9EYS
— ANI (@ANI) February 22, 2024
آنسو گیس کے گولوں سے کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی طبیعت خراب، اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل
‘چلو سکریٹریٹ’ احتجاج سے پہلے نظربندی سے بچنے کے لیے وائی ایس شرمیلا رات کو وجئے واڑہ میں کانگریس ہیڈکوارٹر گئی اور پوری رات وہیں رہی۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پہلے بے روزگار نوجوانوں اور طلباء کے مسائل کو حل کرے۔ وجئے واڑہ کے آندھرا رتنا بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ایم وائی ایس جگن موہن ریڈی پچھلے پانچ سالوں میں نوجوانوں، بے روزگاروں اور طلباء کے اہم مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، ’’اگر ہم بے روزگاروں کی جانب سے احتجاج کی کال دیتے ہیں تو کیا آپ ہمیں نظر بند رکھنے کی کوشش کریں گے؟ کیا جمہوریت میں ہمیں احتجاج کا حق نہیں؟ کیا یہ شرمناک نہیں ہے کہ ایک خاتون ہونے کے ناطے مجھے پولیس اور خانہ نظر بندی سے بچنے کے لیے کانگریس پارٹی کے دفتر میں رات گزارنے پر مجبور ہونا پڑا۔‘‘
ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، ’’کیا ہم دہشت گرد ہیں، یا سماج دشمن طاقتیں ہیں؟ وہ ہمیں روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ وہ (حکومت) ہم سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنی نااہلی، اصل حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چاہے وہ ہمیں روکنے کی کوشش کریں، ہمارے کارکنوں کو ہر جگہ روکیں یا رکاوٹوں سے باندھ دیں، بے روزگاروں کی جانب سے ہماری جدوجہد نہیں رکے گی۔‘‘