رام مندر پران پرتیستھا تقریب میں سادھوؤں اور سنتوں کی توہین کی گئی
جمشیدپور پہونچے شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی کا بیان
جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور، 27 اکتوبر:۔ بھگوان رام کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات سے قبل ہی رام مندر کا تقدس پامال کیا۔ جسے اب اپوزیشن ایشو بنا رہی ہے۔ پوری مٹھ شری گووردھن پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے یہ باتیں آدتیہ پور میں کہیں۔ شنکراچاریہ اتوار کو آدتیہ سنڈیکیٹ کالونی، آدتیہ پور میں درشن اور سیمینار آغاز پروگرام میں حصہ لینے آئے تھے۔ جہاں ان کے دیدار کے لیے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
سردار پٹیل نے سومناتھ مندر بھی قائم کیاتھا
دریں اثنا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات سے قبل رام مندر کو تقدس بخشا۔ جس کا اپوزیشن کہہ رہی ہے سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوان رام کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے حکمرانی کو بی جے پی کے ہاتھ میں رکھنے کے لیے ایسا کیا، جس کے نتیجے میں بی جے پی نے ایودھیا، ناسک، رامیشورم کو بھی کھو دیا۔ انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سومناتھ مندر بھی قائم کیا تھا۔ لیکن اس وقت اور موجودہ ہندوستان میں بہت فرق ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کبھی میرے قدموں پر گرا کرتے تھے، آج وہ میرے خلاف ہیں
شنکراچاریہ سوامی نیسچلانند سرسوتی نے بھی رام مندر پران پرتیشتھا پروگرام میں ہندوستان کے باباؤں اور سنتوں کو اسٹیج پر جگہ نہ دینے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی عہدوں سے وابستہ لوگوں کو سٹیج پر بٹھایا گیا۔ جبکہ 40 فٹ نیچے ہندوستان کے باباؤں اور سنتوں کو پلاسٹک کی کرسیوں پر بٹھانے کا کام کیا گیا۔ جس سے ثابت ہوا کہ سیاست دانوں کے مقابلے میں اولیاء کرام کچھ بھی نہیں ہیں۔ شنکراچاریہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر کہا کہ دونوں ان کے مخالف ہیں۔ ان دونوں نے میرے خلاف ایک دہشت گرد کو شنکراچاریہ کا خطاب دیا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے چار بندوق بردار مامور کیے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ کبھی میرے قدموں پر گرا کرتے تھے، آج وہ میرے خلاف ہیں۔