اجمیر: انسداد دہشت گردی سے متعلق ’ٹاڈا‘ کی ایک عدالت نے 1993 کے دھماکوں کے ملزم عبدالکریم ٹنڈا کو بری کر دیا ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، راجستھان کے اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عبدلکریم ٹنڈا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں پایا گیا۔ عدالت نے حادثہ کے 31 سال بعد یہ فیصلہ سنایا ہے۔
ٹاڈا عدالت کے جج مہاویر پرساد گپتا نے اس معاملہ میں جہاں عبدالکریم ٹنڈا کو بری کر دیا گیا ہے، وہیں دو ملزمان عرفان اور حمیدالدین کو مجرم قرار دیا اور دونوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ، محمد یوسف، محمد سلیم، محمد نصرالدین اور محمد ظہیرالدین کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔
خیال رہے کہ عبدالکریم ٹنڈا کو سن 2013 میں نیپال کی سرحد سے حراست میں لیا گیا تھا۔ 1993 میں حیدرآباد، کانپور، لکھنؤ، سورت، ممبئی میں کچھ ٹرینوں میں مسلسل بم دھماکے ہوئے تھے۔ ان دھماکوں کا الزام کریم ٹنڈا کے علاوہ عرفان اور حمیدالدین پر بھی عائد کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں ملزم حمیدالدین کو 10 جنوری 2010 کو حراست میں لیا گیا تھا۔ تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے اُس وقت فرد جرم پیش کر دی تھی۔ اس کے بعد ملزم عرفان احمد کو گرفتار کیا گیا۔ سی بی آئی نے ارفان کے خلاف اضافی فرد جرم پیش کی تھی، جبیہ عبد الکریم ٹنڈا کو 10 جنوری 2014 کو گرفتار کیا گیا۔