International

جاپان کے خلائی طیارہ ’مون سنائپر‘ کی چاند پر کامیاب لینڈنگ، اب ہوگی چاند پر چلنے والی پلازمہ ہواؤں کی جانچ!

170views

جاپان آج اس وقت چاند پر کامیابی کے ساتھ خلائی طیارہ اتارنے والا چوتھا  ملک بن گیا جب ’مون سنائپر‘ کی چاند پر کامیاب لینڈنگ ہوئی۔ جاپان نے چاند پر خلائی طیارہ ’مون سنائپر‘ کی کامیاب لینڈنگ کے ساتھ ہی تاریخ رقم کر دی ہے اور اب امید کی جا رہی ہے کہ کچھ اہم تجربات سامنے آئیں گے۔ اس چاند مشن کو ’سلم‘ (ایس ایل آئی ایم– اسمارٹ لینڈر فار انوسٹیگیٹنگ مون) نام دیا گیا ہے۔

بلقیس بانو کے قصورواروں کو عدالت عظمیٰ نے نہیں دی راحت، 21 جنوری تک خودسپردگی کا حکم

قابل ذکر ہے کہ جاپان سے قبل ہندوستان، روس، امریکہ اور چین چاند پر کامیابی کے ساتھ اپنے خلائی طیارے کو لینڈ کرا چکے ہیں۔ اب جاپان یہ کارنامہ انجام دینے والا پانچواں ملک بن گیا ہے۔ جاپانی اسپیس ایجنسی ’جاکسا‘ نے اس مشن کے تعلق سے کہا کہ لینڈنگ کے لیے اس نے 6000X4000 کا علاقہ تلاش کیا تھا۔ جاکسا نے اسی علاقے میں اپنے ’سلم‘ مون مشن کی لینڈنگ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ خلائی ایجنسی نے بتایا کہ اس کا پہلا ہدف اسپیس کرافٹ کی لینڈنگ متعین علاقے میں ہی کرنا تھا اور اس میں کامیابی حاصل ہو گئی۔

#moonsniper has landed!
Japan becomes just the fifth country ever to land on the moon!
Congratulations on an amazing achievement.
Status is being checked now.https://t.co/8R9woiUUZY

— Steven Finch (@StevenAlanFinch) January 19, 2024

واضح رہے کہ ’مون سنائپر‘ کو جاپان کی جاکسا، ناسا اور یوروپین ایجنسی نے مل کر تیار کیا ہے۔ اسے گزشتہ سال ستمبر میں جاپان کے تانگیشما خلائی سنٹر کے یوشینوبو کمپلیکس سے لانچ کیا گیا تھا۔ اس مشن میں 831 کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچ آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جاپان نے اپنا خلائی طیارہ جس علاقے میں لینڈ کیا ہے وہ چاند کے قطبی علاقے میں ہے۔ یہاں بہت تاریکی ہوتا ہے۔ اس جگہ کا نام ’شیولی کریٹر‘ ہے۔

ایک ملک، ایک انتخاب: کانگریس صدر کھڑگے نے کووند کمیٹی کو لکھا خط، پارٹی کے نظریہ سے کرایا واقف

خلائی ایجنسی جاکسا کے مطابق اس کا اسپیس کرافٹ یعنی خلائی طیارہ ایک ایڈوانس آپٹیکل اور امیج پروسیسنگ ٹیکنالوجی سے مزین ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ایکس-رے امیجنگ اور اسپیکٹروسکوپی بھی موجود ہے۔ یہ چاند کے چاروں طرف چکر لگائے گا اور وہاں چلنے والی پلازمہ ہواؤں کی جانچ کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ چاند کی سطح پر موجود اولیوین پتھروں کی جانچ بھی کرے گا۔ اس سے کائنات میں موجود تاروں اور گیلیکسی کی جانکاری حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

Follow us on Google News