اسے این ڈی اے ہی ٹھیک کرے گا: سریو رائے
جدید بھارت نیوز سروس
جمشید پور، 5نومبر: جمشید پور مغربی اسمبلی سے این ڈی اے کے امیدوار سریو رائے نے منگل کو کہا کہ ریاست میں حالات قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔ اسے صرف این ڈی اے ہی ٹھیک کر سکتا ہے۔ جب 23 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی تواین ڈی اے کی حکومت بنے گی نہ کہ ہیمنت حکومت بنے گی۔ یہاں این ڈی اے کی مشترکہ ریلی میں سریو رائے نے کہا کہ انہوں نے دو سال پہلے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے کہا تھا کہ ریاست کے وزیر صحت نے ریاست کی صحت کو خراب کر دیا ہے۔ ریاست کو بیمار کر دیا گیا ہے۔ اب ان کی بات درست ثابت ہو رہی ہے۔ وزیر صحت نے ٹینڈر سے تین گنا زیادہ قیمت پر ادویات خریدیں۔ جب انہوں نے یہ معاملہ اسمبلی میں زور سے اٹھایا تو اسپیکر نے تحقیقات کا حکم دیا۔ تحقیقاتی رپورٹ پیش نہ ہونے کی وجہ سے کیا تفتیش کی گئی یہ معلوم نہیں ہو سکا۔ سریو رائے نے کہا کہ کانگریس امیدوار اور ریاستی وزیر صحت کورونا کے دور میں مراعاتی رقم لینے کے لیے بے چین نظر آئے۔ اس کا نام بھی مراعاتی رقم لینے والوں میں شامل ہو گیا۔ اتنا ہی نہیں اس نے اس میں شامل 59 دیگر لوگوں کے نام بھی نکالے۔ پھر واضح ہدایات دیں کہ جو رقم بطور مراعات وصول کی جائے گی،اسے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے میرے رانیکودر اکاؤنٹ میں جمع کروایا جائے۔ یہ اچھی بات ہے کہ کوئی وزیر ایسا کرے؟ رائے نے کہا کہ وزیر صحت نے ڈیزائن اور تخمینہ گھوٹالہ کرتے ہوئے مانگو فلائی اوور کی لاگت کو بڑھا کر 471 کروڑ روپے کر دیا۔ انہوں نے کہا: مانگو فلائی اوور ساڑھے چار کلومیٹر لمبا ہے اور سورنریکھا پر بنایا جا رہا ہے۔ میرا پل بھی سورنریکھا پر بنایا جا رہا ہے اور یہ چار کلومیٹر لمبا ہے۔ چار لین والی سڑک بھی ہے۔ اسے صرف 40 کروڑ روپے میں بنایا جا رہا ہے۔ اتنا بڑا فرق کیسے اور کیوں؟ اس لیے میں تخمینہ اور ڈیزائن میں گھپلے کا الزام لگا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت نے کروڑوں روپے خرچ کر کے ایم جی ایم ہسپتال کی نئی عمارت بنائی ہے، لیکن اس میں پانی نہیں ہے۔ پانی نہیں تو علاج کیسے ہوگا؟ کیا ہسپتال کی عمارت مریضوں کو علاج فراہم کرے گی؟ ڈاکٹر کہاں ہے؟