International

ایشیا کو مضبوط بنانے میں بدھ مت کے کردار پر بات ہونی چاہیے: صدر جمہو ریہ مرمو

127views

نئی دہلی، 05 نومبر (یو این آئی) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے منگل کو کہا کہ مختلف بحرانوں سے گزر رہی دنیا کی مدد کرنے کے لیے بدھ مت کے پاس بہت زیادہ علم اور تعلیمات ہیں اور ایشیا کو مضبوط بنانے میں بدھ مت کے کردار کے بارے میں بھی بات کرنے کی ضرورت ہے۔محترمہ مرمو نے کہا “درحقیقت ہمیں تفصیل سے بات کرنی ہے کہ بدھ مت ایشیا اور دنیا میں امن، حقیقی امن کیسے لا سکتا ہے – ایک ایسا امن جو نہ صرف جسمانی تشدد سے بلکہ ہر قسم کے لالچ اور نفرت سے پاک ہو۔” بدھا، یہ دو ذہنی قوتیں ہمارے تمام دکھوں کی جڑ ہیں۔ وہ یہاں پہلی ایشیائی بدھ سمٹ سے خطاب کر رہی تھیں۔مرکزی حکومت کی وزارت ثقافت نے بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن ( آئی بی سی ) کے تعاون سے اس کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ صدر جمہوریہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ’’یہ سربراہی اجلاس بدھ کی تعلیمات کے ہماری مشترکہ وراثت کی بنیاد پر ہمارے تعاون کو مضبوط بنانے میں دور رس اثرات مرتب کرے گا۔‘‘صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج جب دنیا کو کئی محاذوں پر وجودی بحران کا سامنا ہے، نہ صرف تنازعہ بلکہ ماحولیاتی بحران بھی درپیش ہے ۔ اس وسیع بدھ کمیونٹی کے پاس انسانیت کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ مت کے مختلف فرقے دنیا کو دکھاتے ہیں کہ کس طرح تنگ فرقہ پرستی کا مقابلہ کیا جائے۔ ان کا بنیادی پیغام امن اور عدم تشدد پر مرکوز ہے۔ اگر کوئی ایک لفظ ہے جو بدھ مت کا اظہار کر سکتا ہے، تو وہ ہے ‘کرونا یا مہربانی، جس کی آج دنیا کو ضرورت ہے۔محترمہ مرمو نے کہا “بدھ کی تعلیمات کا تحفظ ہم سب کے لیے ایک عظیم اجتماعی کوشش رہی ہے ” ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت ہند نے پالی اور پراکرت کو دیگر زبانوں کے ساتھ ‘کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالی اور پراکرت کو اب مالی امداد ملے گی، جو ان کے ادبی خزانوں کے تحفظ اور بحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان مذہب کی مقدس سرزمین ہے۔ ہر دور میں ہندوستان میں عظیم گرو اور صوفیانہ دیدار کے متلاشی رہے ہیں، جنہوں نے انسانیت کو اپنے اندر امن اور ہم آہنگی تلاش کرنے کا راستہ دکھایا ہے۔ ان علمبرداروں میں بدھ کا ایک منفرد مقام ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ سدھارتھ گوتم کا بودھ گیا میں بودھی درخت کے نیچے روشن خیالی کا حصول تاریخ کا ایک منفرد واقعہ ہے۔ انہوں نے نہ صرف انسانی ذہن کے کاموں کے بارے میں بے مثال بصیرت حاصل کی بلکہ انہوں نے عوامی بہبود کے لیے “بہوجن سکھائے بہوجن ہٹائچ ” کے جذبے سے اسے تمام لوگوں کے ساتھ بانٹنے کا انتخاب بھی کیا ۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ صدیوں سے یہ فطری تھا کہ مختلف متلاشیوں نے بدھ کے خطبات سے مختلف معنی لیے اور اس طرح کئی فرقے ابھرے۔ تاریخ کے مختلف ادوار میں بدھ مت کئی سمتوں میں پروان چڑھا۔ وسیع جغرافیائی علاقے میں روشنی کے اس پھیلاؤ نے ایک کمیونٹی، ایک وسیع انجمن پیدا کی، لیکن ہندوستان، بدھ کے علم کی سرزمین، اس کے مرکز میں ہے۔ لیکن جو خدا کے بارے میں کہا جاتا ہے وہی اس وسیع بدھ مت کے اتحاد کے بارے میں بھی سچ ہے کہ اس کا مرکز ہر جگہ ہے اور وہ لامحدود ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.