
وقف ترمیمی بل پر این ڈی اے کے کلیدی شراکت دار ہمارے ساتھ ہیں: کرن رجیجو
سری نگر، 15 فروری (یو این آئی) اقلیتی امور اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے دو اہم شراکت دار نتیش کمار اور این چندرا بابو نائیڈو وقف (ترمیمی) بل پر ہمارے ساتھ متفق ہیں۔انہوں نے کہا کہ وقف (ترمیمی) بل پر ایک فرضی بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے۔موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔قابل ذکر ہے کہ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان 13 فروری کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی۔انہوں نے کہا: ‘ جب ہم نے پارلیمنٹ میں وقف (ترمیمی) بل پیش کی تو ہماری نیت بالکل واضح تھی اور ہم نے پارلیمنٹ کو یہ بھی بتایا کہ اس بل کا واحد مقصد ہندوستان میں وقف املاک کی حفاظت کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘اگر کوئی وقف کے پاس کروڑوں روپیے مالیت کی جائیدادیں ہونے کے بوجود بھی بھیک مانگ رہا ہے تو یہ افسوس کی بات ہے، اسی لیے ہم نے وقف بل میں یہ واضح کر دیا ہے کہ مسلمانوں سے جائیداد چھین کر کسی اور کو دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ملک قانون کے مطابق چل رہا ہے یہاں کوئی کسی کی جائیداد کو نہیں چھین سکتا ہے۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ اس بل سے شفافیت یقینی بن جائے گی۔انہوں نے دعویٰ کیا: ‘ ہزاروں مسلمان بشمول خواتین مجھ سے اس سلسلے میں ملیں اور انہوں نے اس بل کی سراہنا کی۔انہوں نے کہا: ‘ بل کے بارے میں بہت پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ حزب اختلاف کے بہت سے مسلم ممبران پارلیمنٹ جو بل کی حمایت کرتے ہیں، پارٹی کی مجبوریوں کی وجہ سے احتجاج کرتے ہیں۔تاہم مرکزی وزیرنے ان مسلم ارکان پارلیمان کے نام ظاہر کرنے سے انکار کیا جو اس بل کی حمایت کر رہے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، جو جنتا دل (یونائیٹڈ) جنتا دل (یونین) کے سربراہ ہیں اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو، جو تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ ہیں، اس بل کی حمایت کرتے ہیں،تو مسٹر رجیجو نے کہا: ‘ سبھی وقف (ترمیمی) بل کے ساتھ ہیں۔جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کوئی ٹائم لائن دینے سے انکار کیا۔ان کا کہنا تھا: ‘وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس بات کو صاف کیا ہے کہ مناسب وقت پر جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا۔اقلیتی امور کے وزیر نے کہا: ‘میں ریاستی درجے کی بحالی کی ٹائم لائن کے لئے کوئی تبصرہ نہیں کروں گا کیونکہ میرا کشمیر دورہ محض بجٹ کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر وزیر اعظم نریندر مودی کی فعال و متحرک قیادت میں ہمہ گیر ترقی کرے گا۔
بجٹ سال 26-2025لوگوں کی توقعات سے بالاتر ہے
اقلیتی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے بجٹ سال 26-2025 کو تاریخی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ سے مڈل کلاس سے وابستہ لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ سال 2047 کے وکشٹ بھارت کے لئے ایک بنیاد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ لوگوں کی توقعات سے بالاتر ہے۔موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں ‘بجٹ پر چرچا، کے موضوع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘ہمارے سینئر وزرا خود ریاستوں کے دارلخلافوں اور اہم شہروں میں جا کر میڈیا کے ساتھ بات کر رہے ہیں تاکہ عوام تک بجٹ کی اہم باتوں کو پہنچایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا: ‘بجٹ سال 26-2025 کو سال 2047 تک ملک کو وکشٹ بھارت بنانے کی ایک بنیاد ہے اس میں انفراسٹرکچر، مڈل کلاس، کسانوں، خواتین اور بچوں کے لئے خاص طور پر بڑی پیش کش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ لوگوں کی توقعات سے بالاتر ہے۔مسٹر رجیجو نے کہا: ‘جب ملک میں سال 2014 میں ہماری سرکار بنی تو سالانہ 2 لاکھ روپیے تک ٹکیس میں چھوٹ تھی ہم نے اس کو بڑھا کر 7 لاکھ روپیے کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ہم نے اس کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ کر دیا جو اب نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا میں بحث کا باعث بن گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ماہانہ ایک لاکھ روپیہ کمانے والے کو ایک روپیہ بھی ٹیکس نہیں ادا کرنا ہے۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں سادہ زندگی گذارنے والے لوگوں کو اتنا بڑا ریلیف آج تک کبھی نہیں ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر شعبے میں اس قدر ٹیکس رکھا گیا ہے کہ مڈل کلاس کے لوگ اچھی طرح سے اپنی زندگی گذار سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر خاص طور پر کشمیر میں جو لوگ چھوٹے چھوٹے تجارت کر رہے ہیں جیسے سیب اگاتے ہیں یا دستکار ہیں ان کو بھی بہت بڑی راحت دی گئی ہے۔اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ کشمیر کی دستکاریاں جو دنیا بھر میں مشہور ہیں کے لئے ٹیکس میں خاص طور پر ذکر ہے۔
انہوں نے کہا: ‘آنے والے دو چار مہینوں میں کشمیر میں ایک میلے کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کشمیری دستکار اپنی چیزوں کی نمائش کرکے ان کو بیچ سکتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں دستکاریوں کو دنیا بھر میں پہنچانے کے لئے بھی بجٹ میں تذکرہ کیا گیا ہے۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ اس بجٹ سے چھوٹی اور متوسط درجے کی صنعتوں میں انقلاب آئے گا جس سے سماج کے ہر طبقے کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں جہاں کسانوں کے لئے بڑا اعلان کیا گیا ہے وہیں سکولوں اور کالجوں میں زیر تعلیم بچوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرانے کے لئے بھی ایک پلان ہے۔
