National

رتن ٹاٹا نے خواب دیکھنے والوں کی ایک پوری نسل کو بااختیار بنایا:وزیراعظم

45views

نئی دہلی، 08 نومبر (یو این آئی)شری رتن ٹاٹا جی کو ہم سے جدا ہوئے ایک مہینے کا عرصہ گزرا ہے چہل پہل والے شہروں اور قصبات سے لے کر گاؤوں تک ان کی عدم موجودگی معاشرے کے ہر حصے میں گہرائی سے محسوس کی جارہی ہے معمر صنعت کاران ابھرتے ہوئے کاروباری اور سخت محنت کرنے والے پیشہ واران ان کے سانحہ ارتحال سے مغموم ہیں جو ماحولیات کو لے کر بیدار ہیں اور انسان دوستی کے لیے وقف ہیں، وہ بھی مساویانہ طور پر غمزدہ ہیں ن کی عدم موجودگی نہ صرف ملک کے اندر بلکہ پوری دنیا میں بڑی گہرائی سے محسوس کی گئی ہے۔ان خیالات کا اظھار وزیراعظم نریندرا مودی نے یہاں جاری ایک مضمون میں کیا-انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے، شری رتن ٹاٹا ایک ترغیب کار تھے، وہ ان کو اس بات کی یاد دلاتے تھے کہ خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے ساتھ ساتھ کوشش اور کامیابیاں حاصل کرنے کا عمل پورے جوش و جذبے کے ساتھ اور انکساری کے ساتھ انجام دیا جا سکتا ہے۔ دیگر افراد کے لیے وہ ہندوستانی صنعت کی عمدہ ترین روایات کی نمائندگی کرتے تھے اور سالمیت، عمدگی اور خدمت جیسی اقدار کے لیے ان کی عہد بندگی اپنی جگہ محکم تھی۔ ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے نئی بلندیاں حاصل کیں۔ احترام، ایمانداری اور پوری دنیا میں معتبریت حاصل کی۔ اس کے باوجود وہ اپنی حصولیابیوں کو بہت ہلکے پھلکے انداز میں پوری انکساری اور وضع داری کے ساتھ پیش کیا کرتے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ شری رتن ٹاٹا دیگر افراد کے خوابوں کو بھی غیر متزلزل حمایت فراہم کرتے تھے، یہ ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک خوبی تھی ۔حالیہ برسوں میں، وہ ہندوستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی سرپرستی کرنے، متعدد ترقی پذیر صنعتوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے معروف ہوئے تھے۔ وہ نوجوان صنعت کاروں کی امیدوں اور امنگوں کو سمجھتے تھے اور ہندوستان کے مستقبل کو سنوارنے کے معاملے میں ان کے مضمرات کو بھی تسلیم کرتے تھے۔ ان کی کوششوں کو تقویت بہم پہنچاکر انہوں نے خواب دیکھنے والوں کی ایک پوری پیڑھی کو بااختیار بنایا تاکہ وہ بے باکانہ طور پر خدشات کا سامنا کر سکیں اور بندھے ٹکے اصولوں سے تجاوز کر سکیں۔ اس سے اختراع اور صنعت کاری کی ایک نئی ثقافت بہم پہنچانے کے معاملے میں دور رَس اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کے بارے میں مجھے پورا یقین ہے کہ اس کا استعمال آنے والی دہائیوں میں ہندوستان پر اپنے مثبت اثرات مرتب کرتا رہے گا۔انہوں نے لگاتار عمدگی کی علمبرداری کی، ہندوستانی صنعت کاروں سے گذارش کی کہ وہ عالمی معیارات اور شناخت قائم کریں۔ یہ تصوریت، میرے خیال سے مستقبل کے قائدین کو بھارت کو عالمی درجے کی حامل عمدگی کا مترادف بنا دے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کی عظمت محض بورڈ روم یا اپنے جیسے دیگر انسانوں کی مدد تک ہی محدود نہیں تھی، وہ تمام تر ذی روح کے تئیں فیاضی سے سرشار تھے۔ جانوروں کے تئیں ان کی گہری محبت بہت مشہور تھی اور وہ جانوروں کی فلاح و بہبود پر مرتکز تمام تر ممکنہ کوششوں میں اپنی جانب سے امداد فراہم کیا کرتے تھے۔ وہ اکثر اپنے کتوں کی تصاویر ساجھا کیا کرتے تھے۔ وہ ان کی زندگی کے اتنے ہی بڑے حصے تھے جیسے کہ ان کی دیگر کاروباری صنعتیں۔ ان کی زندگی ہم سب کو اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ اصل قیادت کا تعین کسی شخص کی اپنی حصولیابیوں سے نہیں بلکہ ازحد خستہ حال لوگوں کی نگہداشت کرنے کی اہلیت سے ظاہر ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کروڑوں ہندوستانیوں کے لیے شری رتن ٹاٹا کی حب الوطنی نے بحران کے وقت میں روشن ترین علامت کی حیثیت اختیار کی۔ انہوں نے ممبئی میں 26/11 دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد معروف تاج ہوٹل کو بڑی سرعت سے کھولا۔ یہ ملک کے لیے جوش و جذبے کا ایک نعرہ تھا-ہندوستان متحد ہوکر کھڑا ہے اور دہشت گردی کے آگے ہرگز سر جھکانے والا نہیں ہے۔ذاتی طور پر مجھے گذشتہ برسوں میں ان سے واقفیت کا فخر حاصل رہا ہے۔ ہم نے گجرات میں بڑے قریب ہو کر کام کیا تھا جہاں انہوں نے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی تھی۔ ان میں ایسے متعدد پروجیکٹ شامل تھے جن کو لے کر وہ ازحد پرجوش تھے۔ محض چند ہفتے قبل، میں اسپین کے صدر جناب پیڈرو سانچیز کے ساتھ وڈودرا میں تھا اور ہم نے مشترکہ طور پر ایک طیارہ کامپلیکس کا افتتاح کیا تھا جہاں بھارت میں سی۔295 طیارے بنائے جائیں گے۔ یہ شری رتن ٹاٹا جی ہی تھے جنہوں نے اس پر کام شروع کیا تھا۔یہاں یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ شری رتن ٹاٹا کی عدم موجودگی شدت سے محسوس کی جائے گی۔مجھے یاد ہے کہ شری رتن ٹاٹا جی بڑے دانشور تھے۔ وہ مختلف موضوعات پر اکثر و بیشتر لکھا کرتے تھے خواہ یہ حکمرانی کے موضوعات ہوں، حکومت کے تئیں امداد فراہم کرنے کے معاملے میں ستائش کا اظہار ہو یا انتخابی فتوحات کےبعد مبارکبادی پیغامات ارسال کرنے کا موضوع ہو۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.