دبئی میں جاری13 روزہ COP-28 کا آج آخری دن ہے۔مذاکرات کے متعدد دور کے بعد کانفرنس آف دی پارٹیز کےنتائج اور فیصلوں کے سلسلے میں مجوزہ متن جاری کیاگیا، جس میں آب وہوا کی تبدیلی سےنمٹنے کی خاطر عالمی کوششوں کا ایک جامع جائزہ پیش کیاگیاہے۔ اس دستاویز میں آب وہواکی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے مالی وسائل میں اضافے، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت سازیکی ضرورت پر زور دیاگیاہے تاکہ پیرس معاہدے کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔اس میں کثیرملکی نظام، بین الاقوامی اشتراک اور انسانی حقوق اور صنفی مساوات کی اہمیت پر بھی زوردیاگیاہے۔
اس مسودے میں گرینہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے سلسلے میں پیرس معاہدے کے تحت ٹھوس، تیزی سے اورمسلسل اقدامات کئے جانے کی ضرورت کو تسلیم کیاگیا ہے اور اس میں شرکت کررہے ملکوں سےاس معاملے میں اقدامات کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ان میں 2030 تک قابل تجدید توانائیکی عالمی صلاحیت کو تین گنا کرنے اور توانائی کے استعمال کی سالانہ شرح کو دوگنا کرکےعالمی سطح پر بہتری کے اقدامات شامل ہیں۔اس کے علاوہ اس میں کوئلے سے پیدا ہونے والیبجلی پر بھی روک لگانے کی بات کہی گئی ہے۔اس دستاویزمیں 2050 سے پہلے یا اس کے آس پاسکاربن کے اخراج کو بالکل ختم کرنے کے سلسلے میں زیرزمین ایندھن کے استعمال اور پیداواردونوں میں سلسلے وار طریقے سے کمی لانے کی وکالت کی گئی ہے۔