سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کے لیے پی آئی ایل داخل
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 25 ستمبر:۔ اس سال 28 جنوری کو منعقدہ جے ایس ایس سی ۔ سی جی ایل امتحان کے دوران ہوئے پیپر لیک کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیپر لیک معاملے کی سی بی آئی یا عدالتی جانچ کرائی جائے۔ کیونکہ پولیس ایس آئی ٹی کی تحقیقات کو ابھی تک عام نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اس تفتیش میں تمام حقائق سامنے آئے ہیں۔ ابھی تک اس PIL کو سماعت کے لیے درج نہیں کیا گیا ہے۔ دراصل، ریاستی حکومت نے جنوری کے مہینے میں جے ایس ایس سی سی جی ایل کا امتحان لیا تھا، جس میں پیپر لیک ہونے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ کی۔ پیپر لیک کیس کی تحقیقات کے لیے تین ڈی ایس پی سمیت سات پولیس افسران پر مشتمل ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 28 جنوری کو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعہ منعقدہ کمبائنڈ گریجویٹ لیول امتحان (SSC-CGL) کا پرچہ لیک ہوگیا تھا۔ اس کے بعد کمیشن نے پہلے تیسرے پرچے یعنی جنرل نالج کے امتحان کو منسوخ کر دیا تھا۔ امیدواروں کے ہنگامے کے بعد کمیشن کو تینوں پرچوں کا امتحان منسوخ کرنا پڑا۔ اس SSC-CGL امتحان کے ذریعے ریاستی حکومت کے مختلف محکموں میں 2025 آسامیوں پر تقرر کیا جانا تھا۔ اس کے لیے ساڑھے چھ لاکھ امیدواروں نے درخواست دی تھی۔ رانچی پولیس کی ایس آئی ٹی نے اس پیپر لیک معاملے میں جھارکھنڈ اسمبلی کے انڈر سکریٹری محمد کو گرفتار کیا ہے۔ شمیم اور اس کے دو بیٹوں کو فروری کے مہینے میں ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے پاس سے کئی امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ، کئی ناموں والے بلینک چیک اور کچھ موبائل فون برآمد ہوئے۔