
نئی دہلی: کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا ہے کہ کسانوں، نوجوانوں، مزدوروں اور محروم طبقات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف شدید ناراضگی ہے۔ چار جون کو ہندوستانی اتحاد کو واضح اور فیصلہ کن مینڈیٹ ملے گا۔ ملک کے عوام نے مودی حکومت کی دس سال کی ناانصافی سے آزادی حاصل کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جنرل سکریٹری جے رام رمیش اتوار کو بہار کے پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں 369 سیٹوں پر انتخابات ہوئے ہیں۔ انتخابات کے ابتدائی دور سے یہ واضح تھا کہ بی جے پی کو جنوبی ہند میں اور آدھے شمالی ہندوستان میں شکست ہوئی ہے۔ زمینی اطلاعات کے مطابق ملک میں آج کوئی لہر نہیں ہے۔ 19 اپریل کے بعد وزیراعظم کی زبان میں تبدیلی آئی ہے۔ 19 اپریل کے بعد وزیر اعظم ہندو مسلم، مندر-مسجد، منگل سوتر کا نام لے کر انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے ہیں۔ گھبراہٹ کی وجہ سے وزیر اعظم انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 19 اپریل کے بعد مودی کی گارنٹی غائب ہو گئی۔ 27 اپریل کے بعد بی جے پی کا 400 پار کا نعرہ غائب ہو گیا ہے۔ مودی نے محسوس کیا ہے کہ زمینی سطح پر انڈیا اتحاد جیت رہا ہے۔ کانگریس کے وعدوں کو عوام پسند کر رہے ہیں۔
بی جے پی لیڈروں کی طرف سے آئین کو تبدیل کرنے کے بیانات پر جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کے ’400 پار‘ کا اصل مقصد آئین کو بدلنا اور نیا آئین لانا ہے۔ 1949 سے آر ایس ایس کا یہی مقصد رہا ہے۔ آر ایس ایس ’منوادی‘ آئین لانا چاہتی ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا ایک پرانا مضمون بتاتا ہے کہ وہ کس طرح ریزرویشن کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ابھی تک ذات پر مبنی مردم شماری پر اپنی خاموشی نہیں توڑی ہے۔ وزیر اعظم کو واضح کرنا چاہیے کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں ہیں یا خلاف؟ پی ایم مودی کو بتانا چاہئے کہ وہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھائیں گے یا نہیں؟
جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ نریندر مودی نے اپنے سرمایہ دار دوستوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا لیکن کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا۔ پی ایم مودی کسانوں کے قرض معافی اور ایم ایس پی پر بات نہیں کرتے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کسانوں کی تحریک کو دیکھتے ہوئے مودی نے سیاہ زرعی قوانین کو واپس لے لیا تھا اور کسانوں کو ایم ایس پی دینے کا وعدہ کیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کے منشور میں شامل وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر مرکز میں انڈیا کی مخلوط حکومت بنتی ہے تو ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔ ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو آئینی ترمیم کے ذریعے ختم کیا جائے گا۔ غریب خاندان کی خاتون کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ غریبوں کو پانچ کلو کی بجائے دس کلو اناج دیا جائے گا۔ انڈیا اتحاد کی حکومت ہر تعلیم یافتہ نوجوان کو اپرنٹس شپ کا حق دے گی اور اسے سالانہ ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ مزدوروں کی کم از کم اجرت 400 روپے ہوگی۔ کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔ ایم ایس پی کو قانونی حیثیت دی جائے گی۔
