رانچی یونیورسٹی جھارکھنڈ کے قابل فخر اداروں میں سے ایک کھیل اور ثقافتی مہوتسو کی کانووکیشن تقریب سے گورنر کا خطاب
![](https://jadeedbharat.com/wp-content/uploads/2025/02/governer-750x417.jpg)
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،6؍فروری: آج رانچی یونیورسٹی، رانچی کے پہلے کھیل کود اور ثقافتی مہوتسو کی کانووکیشن تقریب سے گورنر-نیز – چانسلر سنتوش کمار گنگوار نے خطاب کیا۔ انہوںنے اس موقع پر موجود تمام لوگوں کو مبارکباد پیش پیش کی اور کہا کہ رانچی یونیورسٹی، رانچی پہلی یونیورسٹی ہے جس نے کھیل کود اور ثقافتی پروگرام کی کانووکیشن تقریب شروع کی ہے، جو کہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ کھیل اور ثقافتی سرگرمیاں تعلیم کا لازمی حصہ ہیں۔ وہ طلباء میں نظم و ضبط، باہمی تعاون، قائدانہ صلاحیتوں اور خود اعتمادی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات ان اقدار کو فروغ دینے کا ایک طاقتور پلیٹ فارم ہیں۔ میں اس اقدام کے لیے رانچی یونیورسٹی کی پورے فیملی کو تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ جھارکھنڈ اپنے منفرد ثقافتی تنوع اور کھیلوں کی صلاحیتوں کے لیے مشہور ہے۔ ریاست نہ صرف اپنی بھرپور قبائلی روایات اور لوک فنون کے لیے جانی جاتی ہے بلکہ کھیلوں میں بھی اس کی ایک خاص شناخت ہے۔ یہاں کی سرزمین نے کئی قومی اور بین الاقوامی سطح کے کھلاڑیوں کو جنم دیا ہے، جنہوں نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ جھارکھنڈ کے نوجوانوں نے تیر اندازی، ہاکی، فٹ بال، ووشو اور ایتھلیٹکس جیسے کھیلوں میں اپنی منفرد شناخت بنائی ہے۔ اسی طرح موسیقی، رقص، ڈرامہ اور لوک فن میں بھی یہاں کی صلاحیتیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے نقوش چھوڑ رہی ہیں۔ آج اس کانووکیشن میں ان طلباء کو اعزاز سے نوازا جا رہا ہے جنہوں نے اپنی بہترین کارکردگی سے نہ صرف یونیورسٹی بلکہ پوری ریاست کا نام روشن کیا ہے۔ یہ کامیابیاں آپ کی محنت اور لگن کا نتیجہ ہیں۔ آپ سب کے تئیں میری دلی نیک خواہشات ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ اسی جوش اور عزم کے ساتھ اپنی زندگی کے ہر شعبے میں کامیابیاں حاصل کریں گے۔ انہوںنے مزید کہا کہ ہمارے ملک کی نوجوان طاقت صرف علم حاصل کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ کھیل، ثقافت اور اختراع کے شعبوں میں بھی اپنی شناخت بنا رہی ہے۔ نوجوان صحت مند اور مضبوط معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ضروری ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو قوم کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔رانچی یونیورسٹی جھارکھنڈ کے قابل فخر تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے اور یہ یونیورسٹی تعلیمی فضیلت کے ساتھ ساتھ کھیل اور ثقافتی سرگرمیوں کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ یہاں کے طلباء نہ صرف تعلیم بلکہ کھیل اور ثقافتی سرگرمیوں میں بھی اپنی منفرد شناخت بنا رہے ہیں۔ یہ کانووکیشن کھیل اور ثقافتی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی کی علامت ہے۔ رانچی یونیورسٹی، رانچی ہر سال کھیل اور ثقافتی پروگراموں کا اہتمام کرتی ہے اور قومی اور بین الاقوامی سطح کے لیے بہترین اور ذہین طلبہ کو تیار کرتی ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ مرد اور عورت دونوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ رانچی یونیورسٹی نے ملک کو بہت سے عظیم اور باصلاحیت جواہرات دیے ہیں۔ یونیورسٹی یوگا کے میدان میں قومی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔ خواتین کی ہاکی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں جن میں سلیمہ ٹیٹے، نکی پردھان اور سنگیتا کماری شامل ہیں۔ سلیمہ ٹیٹے ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم کی کپتان ہیں اور انہیں 2024 کے لیے ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ نکی پردھان اولمپک میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی جھارکھنڈ کی پہلی خاتون ہاکی کھلاڑی ہیں۔ جھارکھنڈ کی یہ بیٹیاں ملک کا فخر اور دوسری لڑکیوں کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔ رانچی یونیورسٹی کی خواتین ہاکی ٹیم ایسٹ زون انٹر یونیورسٹی ٹورنامنٹ کی رنر اپ بھی رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ کھیلوں کے متوازی ثقافتی سرگرمیاں بھی ہمیں تاریخ اور ثقافت سے جوڑتی ہیں۔ رانچی یونیورسٹی بھی اس سمت میں مصروف عمل ہے۔ یونیورسٹی کا ‘محکمہ قبائلی اور علاقائی زبانیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان کھیل اور ثقافت کے میدان میں نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ ’کھیلو انڈیا‘ جیسے اقدامات نوجوانوں کو کھیلوں کو آگے بڑھانے اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ یہ اسکیم نہ صرف باصلاحیت کھلاڑیوں کو ضروری وسائل فراہم کر رہی ہے بلکہ نچلی سطح سے کھیلوں کے کلچر کو بھی بااختیار بنا رہی ہے۔ اسی طرح ’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘ اور ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ جیسے پروگرام ملک کے ثقافتی تنوع کو برقرار رکھنے اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔گورنر نے آخر میں، ان تمام کھلاڑیوں اور شرکاء کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ثقافتی پروگراموں کے ذریعے ہماری روایات کو زندہ رکھا۔انہوںنے کہا کہ جھارکھنڈ میں کھیل اور ثقافت کا ایک اہم مقام ہے۔ ہمیں اپنی ثقافت کو برقرار رکھنے اور کھیلوں کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی مسلسل کوشش کرنی چاہیے، تاکہ ہم کھیل اور ثقافت کے ذریعے ایک نئے، مضبوط اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کر سکیں۔
![Follow us on Google News](https://jadeedbharat.com/wp-content/uploads/2024/01/GoogleNews.png)