BlogNational

سندھ آبی معاہدے پر نظرثانی کیلئے مذاکرات شروع کرے

49views

ہندوستان نے آئی ڈبلیو ٹی پر نظرثانی اور ترمیم کیلئے پاکستان کو بھیجا نوٹس

نئی دہلی، 19 ستمبر (یو این آئی) ہندوستان نے سندھ آبی معاہدہ (آئی ڈبلیو ٹی ) کا جائزہ لینے اور ترمیم کے لئے پاکستان کو ایک باضابطہ نوٹس بھیجا ہے جس میں ان حالات میں بنیادی اور غیر متوقع تبدیلیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جن میں معاہدے کی مختلف دفعات کے تحت ذمہ داریوں کے دوبارہ تجزیہ کی ضرورت ہے۔یہ نوٹس 30 اگست کو آئی ڈبلیو ٹی کے آرٹیکل 12(3) کے تحت معاہدے پر نظرثانی اور ترمیم کے لیے بھیجا گیا تھا۔ نوٹس کے مطابق، اس کے التزامات میں وقتاً فوقتاً دونوں حکومتوں کے درمیان اس مقصد کے لیے طے شدہ باضابطہ توثیق شدہ معاہدے کے ذریعے ترمیم کی جا سکتی ہے۔ہندوستان کی جانب سے جن مختلف خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے ان میں آبادی کی تبدیلی، ماحولیاتی مسائل، ہندوستان کے اخراج کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے صاف ستھرائی توانائی کے فروغ میںتیز ی لانے کی ضرورت، مسلسل سرحد پار دہشت گردی کے اثرات وغیرہ شامل ہیں۔یہ نوٹیفکیشن کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پراجیکٹس کے حوالے سے طویل عرصے سے جاری تنازعہ کے پس منظر میں جاری کیا گیا۔اس سلسلے میں عالمی بینک نے ایک ہی معاملے پر نیوٹرل ایکسپرٹ میکنزم اور کورٹ آف آربٹریشن دونوں کو فعال کیا ہے۔ لہٰذا، ہندوستانی فریق نے معاہدے کے تحت تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر نظر ثانی کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔اس نوٹیفکیشن کے ساتھ، بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آرٹیکل 12(3) کے تحت معاہدے پر نظرثانی کے لیے حکومت سے حکومت مذاکرات شروع کرے۔رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (850 میگاواٹ) جموں اور کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے دراب شالہ گاؤں میں دریائے چناب پرواقع ایک رن آف ریور اسکیم ہے جبکہ کشن گنگا باندی پورہ کے شمال میں دریائے جہلم پر واقع ہے۔ہندوستان اور پاکستان نے نو سال کی بات چیت کے بعد ستمبر 1960 میں آئی ڈبلیو ٹی پر دستخط کیے جس میں عالمی بینک نے بھی اس معاہدے پر دستخط کیے جو دریائے سندھ اور اس کے پانچ معاون دریاؤں ستلج، بیاس، راوی، جہلم اور چناب کے پانی کے استعمال طےکرتا ہے۔آئی ڈبلیو ٹی نے تین مغربی دریاؤں سندھ، چناب اور جہلم کو پاکستان کو اور تین مشرقی دریاؤں راوی، بیاس اور ستلج کو ہندوستان کے استعمال کے لیے مختص کیا۔ معاہدے کے مطابق ہندوستان کو تین مغربی دریاؤں پر رن ​​آف دی ریور (آر او آر) پروجیکٹوں کے ذریعے پن بجلی پیدا کرنے کا حق حاصل ہے۔پاکستان نے دو ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئی ڈبلیو ٹی کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ 2015 میں، پاکستان نے عالمی بینک سے رابطہ کیا اور کشن گنگا اور رتلے پروجیکٹوں پر اپنے اعتراضات کو دور کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی درخواست کی۔ اگلے سال اسلام آباد نے درخواست واپس لے لی اور اپنے اعتراضات کو حل کرنے کے لئے ثالث عدالت کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے مئی 2018 میں کشن گنگا پروجیکٹ کا افتتاح کیا تھا۔ جنوری 2023 میں، ہندوستان نے پاکستان کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں اسلام آباد پر آئی ڈبلیو ٹی کے نفاذ پر ’اڑیل‘ ہونے کا الزام لگایا۔ یہ نوٹس کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کے بعد آیا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.