
ذخائر 22 لاکھ میٹرک ٹن ہیں؛ 30 سالوں کی لیز ہے
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں، 16 فروری:۔ جھارکھنڈ کی پہلی تجارتی کوئلے کی کان سے پیداوار شروع ہو گئی ہے۔ پلاموں کے راجہارا نارتھ کول مائنز کا افتتاح ریاستی وزیر خزانہ رادھا کرشن کشور اور پلاموں کے رکن پارلیمنٹ وشنو دیال رام نے کیا۔ راجہارا نارتھ کول مائنز فیئر مائن کاربن پرائیویٹ لمیٹڈ کو الاٹ کی گئی تھی۔ مرکزی حکومت نے کوئلے کی پیداوار کے سلسلے میں یہ شرط رکھی تھی کہ پیداوار ستمبر 2025 سے شروع ہونی چاہیے۔ لیکن کمپنی نے جنوری سے ہی پیداوار شروع کر دی ہے۔
500 سے زاید لوگوں کو روزگار، 100 کروڑ کی آمدنی
راجہارا نارتھ کول پروجیکٹ میں تقریباً 22 لاکھ میٹرک ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں۔ فیئر مائن کاربن پرائیویٹ لمیٹڈ کو تقریباً 30 سالوں سے دیا گیا ہے۔ کوئلہ منصوبہ شروع ہونے سے علاقے کے 500 سے زائد افراد کو براہ راست روزگار ملے گا جبکہ سینکڑوں افراد بالواسطہ طور پر اس سے وابستہ ہوں گے۔ ریاستی حکومت کو کوئلہ پروجیکٹ سے تقریباً 100 کروڑ روپے کی آمدنی ہونے والی ہے۔
پانچ دیگر کوئلہ کانیں چلد شروع ہوں گی
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ یہ علاقے میں تبدیلی کے لیے بہتر ہے۔ ریاستی حکومت پلامو کے علاقے میں بند کانوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بھی پہل کرے گی اور کان کنی کے محکمے کو موقع پر لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اسمبلی حلقہ میں کوئلے کی پانچ کانیں ہیں، لیکن صرف ایک سے پیداوار شروع ہوئی ہے۔ وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی ہر جگہ سے پیداوار شروع کر دی جائے گی۔
کام مقررہ وقت سے پہلے شروع ہو گیا
پلاموں کے ایم پی وشنو دیال رام نے کہا کہ کوئلے کے دیگر پروجیکٹ جلد شروع ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجہارا کول مائن شروع کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کمپنی کے ڈائریکٹر سمیر لوہیا نے بتایا کہ کام مقررہ وقت سے پہلے شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقصد صرف پیداوار نہیں بلکہ علاقے میں ترقیاتی کام بھی ہے۔
