ایڈیشنل سی ای او نے خبردار کر کہا : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اب تک 19 ایف آئی آر درج ہوئی ہے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 26 اکتوبر:۔ جھارکھنڈ کی ایڈیشنل چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) ڈاکٹر نیہا اروڑا نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کو ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے جس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ ایسا بیان ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلے ہی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے یہ گائیڈ لائنز ایک بار پھر سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔ وہ سنیچر کو دھروا کے نرواچن سدن میں پریس کانفرنس کر رہی تھیں۔
یہ الیکشن کمیشن کے رہنما اصول ہیں
ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر ڈاکٹر نیہا اروڑہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط بنیادی طور پر یہ بتاتے ہیں کہ ووٹروں کے ذات پات/فرقہ وارانہ جذبات کی بنیاد پر کوئی اپیل نہیں کی جائے گی۔ سیاسی جماعتیں اور کارکن ووٹروں کو گمراہ کرنے کے مقصد سے حقائق کے بغیر کوئی جھوٹا بیان نہیں دیں گے۔ کسی بھی ثابت شدہ الزام کے بغیر دوسری پارٹیوں یا دوسری پارٹیوں کے کارکنوں کو توڑ مروڑ کر تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔ قائدین یا کارکنوں کی ذاتی زندگی کا کوئی ایسا پہلو جس کا عوامی سرگرمیوں سے تعلق نہ ہو، تنقید نہیں کی جائے گی۔
یہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے
ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر ڈاکٹر نیہا اروڑہ نے کہا کہ کسی کے مخالف کی توہین کرنے کے لیے نچلی سطح پر ذاتی حملے کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ عبادت گاہوں کو انتخابی مہم کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ خاص طور پر مذہبی تضحیک اور مذمت کا حوالہ نہیں دیا جا سکتا۔ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو ایسی کسی بھی حرکت/عمل/بیان سے گریز کرنا چاہیے جو خواتین کی عزت اور وقار کے لیے مجروح سمجھا جائے۔ میڈیا میں غیر تصدیق شدہ اور گمراہ کن اشتہارات نہیں دیے جائیں گے۔ اشتہارات خبروں کی شکل میں نہیں دیے جائیں گے۔ سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ کرنا/شیئر کرنا جس سے مخالفین کی توہین ہو یا ان کے وقار کو ٹھیس پہنچتی ہو، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔
پہلے مرحلے میں 805 نامزدگیاں کی گئیں
ڈاکٹر نیہا اروڑا نے کہا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات-2024 کے پہلے مرحلے کے 43 اسمبلی حلقوں میں کل 805 نامزدگیوں کا اندراج کیا گیا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ 32-32 نامزدگیاں مشرقی اور مغربی جمشید پور میں ہوئی ہیں۔ سماریہ اور کھنٹی میں سب سے کم 11 نامزدگیاں درج کی گئی ہیں۔ اب تک 19 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نفاذ کے بعد سے ریاست میں 57.66 کروڑ روپے کا غیر قانونی مواد اور نقدی ضبط کی گئی ہے۔