Jharkhand

ہسپتال کا ماحول اتنا صاف ستھرا ہونا چاہئے کہ لوگ ہسپتال میں علاج کروانے سے دریغ نہ کریں

15views

ریاستی کوالٹی سیل کے تحت منعقدہ سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ تقسیم تقریب میں بننا گپتا کاخطاب

رانچی: ریاستی کوالٹی سیل کے تحت اینکواس، کایاکلپ، لکشیہ اور مسکان پروگراموں کی سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب کی صدارت بننا گپتا، وزیر، صحت، طبی تعلیم اور خاندانی بہبود کے محکمۂ خوراک اور سپلائیز نے کی۔ انہوں نے کتابچے1 اینکواس۔ آئی پی ایل 2024،2. نظر ثانی شدہ کایاکلپ گائیڈ 2024 اور AI سے چلنے والے اسمارٹ اسکوپ، سروائیکل کینسر اسکریننگ کا افتتاح کیا اور اس کے فروغ کے لیے ایک پوسٹر بھی جاری کیا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ کام کی حوصلہ افزائی کے لیے انعامات اور اعزازات دیے جا رہے ہیں۔ ہسپتال کا ماحول اتنا صاف ستھرا ہونا چاہئے کہ وہاں آنے والے لوگ ہسپتال میں علاج کروانے سے دریغ نہ کریں۔ ہمارا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ہسپتال میں مریض کے علاج کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ ہسپتال سے مریض اور ان کے والدین اور رشتہ دارانفیکشن لیکر واپس نہ جائے۔ صفائی کے ساتھ ساتھ تمام سہولیات کی دستیابی کے ساتھ معیاری علاج کا بھی انتظام ہونا چاہیے۔ویزر کے ذریعہ مکھیہ منتری کایاکلپ یوجنا کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت وزراء کی کونسل کی منظوری کے بعد، جیتنے والے اسپتالوں کو 11,000 روپے فی بستر دیا جائے گا، جب کہ NQUAS کے تحت، حکومت ہند کی طرف سے صرف 10،000 روپے فی بستر مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ UPHC/PHC کے لیے 2.5 لاکھ روپے اور CHC کے لیے 16 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ یہ بھی کہا گیا کہ جیتنے والے اداروں کے ملازمین میں تقسیم کی جانے والی مراعاتی رقم کو 25 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کیا جائے۔ وزیر نے کہا کہ انجینئرنگ سیل کے خاتمے سے بہت سے مسائل پیدا ہونے لگے۔ پیسے کی کمی کی وجہ سے پانی، صفائی اور دیگر ضروری سامان کی فراہمی وقت پر نہیں ہوتی۔ اس کے لیے ہماری حکومت نے صحت کے تمام اداروں کے لیے 112 کروڑ روپے کی رقم کی منظوری دی ہے۔ صحت کا معیار اور قابل اعتماد ہونا چاہیے کہ کم از کم لوگ پرائیویٹ اسپتالوں میں جائیں، اس کو یقینی بنانا ہوگا۔ وزیر نے کہا کہ RIMS میں، اگر کوئی مریض بغیر شناختی کارڈ کے رات کو ہسپتال پہنچتا ہے، تو اس کے صحت کے لیے 50,000 روپے تک کی رقم سپرنٹنڈنٹ کو، ڈائریکٹر کو 1,00,000 روپے کی رقم اور محکمہ کے وزیر کو 1 لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم منظور کی گئی ہے۔ سخت ہدایات دیتے ہوئے انہوں نے تمام سول سرجنز سے کہا ہے کہ جعلی ڈیٹا کسی بھی صورت میں قابل معافی نہیں، تمام اضلاع ایسے جعلی ڈیٹا کا جائزہ لیں گے۔ سروائیکل کینسر ہمارے ملک کی خواتین میں صحت کا ایک اہم مسئلہ ہے اور یہ ان کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتا رہتا ہے۔ محدود جانچ کی سہولیات، آگاہی اور رسائی کے مسائل نے بیماری کے بوجھ کو بڑھا دیا ہے۔ قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش ٹیسٹ کے ذریعے سروائیکل کینسر کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے صدر اسپتال رانچی اور جمشید پور کی صفائی پر خوشی کا اظہار کیا۔ جھارکھنڈ ریاست کے معاشی طور پر کمزور شہریوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے مکھیہ منتری ابو اصحت پروٹیکشن اسکیم 2024 شروع کی ہے۔ جھارکھنڈ ریاست کے وہ تمام شہری جو آیوشمان بھارت اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں انہیں اس اسکیم کے تحت صحت کی دیکھ بھال کا فائدہ ملے گا۔ اس اسکیم کی مدد سے جھارکھنڈ ریاست کے تمام معاشی طور پر غیر مستحکم شہری مالی پریشانیوں کی فکر کیے بغیر صحت کی مناسب سہولیات حاصل کر سکتے ہیں۔صحت، طبی تعلیم اور خاندانی بہبود کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری اجے کمار سنگھ نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 65 صحت کے اداروں نے قومی سطح پر کوالٹی ایشورنس سٹینڈرڈ سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔ جس میں 3 ضلع اسپتال، 1 بنیادی صحت مرکز اور 61 آیوشمان آروگیہ مندر ہیں۔ سال 2024-25 میں ریاستی سطح پر NQUAS سرٹیفیکیشن کے لیے 339 صحت کے اداروں کے لیے ریاستی سطح کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جو ستمبر 2024 کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ اس کے بعد جیتنے والے اداروں کو قومی سرٹیفیکیشن کے لیے تجویز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست کو اتنا فنڈز نہیں ملتا جتنا جھارکھنڈ کے صحت کے اداروں کو ملتا ہے، جو حکومت کا ایک تاریخی قدم ہے۔ جھارکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہوگی جہاں سرکاری اسپتالوں میں پرائیویٹ اسپیشلسٹ/سپر اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے RIMS میں علاج کے لیے سفارشات آتی تھیں، لیکن اب NQUAS سرٹیفیکیشن اور صدر اسپتال، رانچی میں معیار میں بہتری کے نتیجے میں مریضوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، اور اب صدر اسپتال کے لیے سفارشات کی جارہی ہیں۔ لوگوں کو یقین دلانا ہوگا کہ سرکاری اسپتال معیاری صحت کی خدمات فراہم کررہے ہیں۔ 15 نومبر سے پہلے تمام ضلعی اسپتال چھوٹے آپریشن کے لیے کسی دوسرے اسپتال سے رجوع نہیں کریں گے، ایسے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت کردی گئی۔ انہوں نے سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کے مطابق اور وقت پر کام کرکے ٹارگٹ سو فیصد حاصل کرنا ہوگا۔ ابو عمران، مہم ڈائریکٹر، نیشنل ہیلتھ مشن، جھارکھنڈ نے کہاتمام صحت کے اداروں میں اینکواس،کایاکلپ،لکشیا اور مسکان کے معیار کو پورا کرنے کی کوشش کریں تاکہ آپ کی ریاست میں صحت کی سہولیات کا معیار بہتر ہو اور لوگ تمام سہولیات کے ساتھ علاج کر سکیں۔ اس اقدام کا مقصد صحت عامہ کی تمام سہولیات کو مخصوص معیارات حاصل کرنے اور صحت کی سہولیات کو صاف ستھرا اور صحت مند بنانے کی ترغیب دینا ہے۔ اس اقدام کے تحت صحت عامہ کی سہولیات کو انعام دیا جانا ہے۔ اس موقع پر، سی کے شاہی، ڈائرکٹر جنرل، ہیلتھ سروسز، ڈاکٹر رنجیت پرساد، اسٹیٹ نوڈل آفیسر، کوالٹی سیل، ڈاکٹر لال مانجھی، نوڈل آفیسر،آئی ای سی۔سیل،ڈاکٹر پرینکا سنگھ، این پی او، ڈبلیو ایچ او، آنند یادو، کنسلٹنٹ، کوالٹی سیل، حکومت ہند اور ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور کوآرڈینیٹر؍ کنسلٹنٹ، اسٹیٹ کوالٹی کنسلٹنٹ اور محکمہ صحت کے دیگر افسران اور ملازمین موجود تھے۔تمام اضلاع کے سول سرجنز، ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسرز، ڈی پی ایم، ڈی ای ایم، ایچ ایم، ڈی کیو اے سی، سی ایچ او نے شرکت کی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.