National

ہندوستانیوں کے ’بائیکاٹ مالدیپ‘ کا اثر نظر آنا شروع، مالدیپ کی 44 ہزار فیملی بحران کی زد میں!

298views

مالدیپ حکومت کے کچھ افسروں نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے لکشدیپ دورہ پر جب سے قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے، یہ معاملہ سرخیوں میں ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تو ’بائیکاٹ مالدیپ‘ لگاتار ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس بائیکاٹ ٹرینڈ کا اثر اب دکھائی دینا بھی شروع ہو گیا ہے۔ ’ٹی وی 9 ہندی ڈاٹ کام‘ پر شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ مالدیپ نے خود بائیکاٹ سے ہونے والے نقصان کا اعتراف کیا ہے۔ مالدیپ سے آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ وہاں کے تقریباً 44 ہزار فیملی کو بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

’سہو مت، ڈرو مت‘، کانگریس نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع ہونے سے قبل ’ترانہ‘ کیا جاری

دراصل اس تنازعہ کے شروع ہونے سے قبل مالدیپ ہندوستانیوں کے لیے پسندیدہ سیاحتی مقام تھا۔ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں ہندوستانی وہاں گھومنے پہنچتے تھے جس سے مالدیپ کو معاشی فائدہ ہوتا تھا۔ اب ہندوستانی کے بائیکاٹ ٹرینڈ کے سبب مالدیپ کی سیاحت پر منفی اثر پڑنا لازمی ہے اور اس کا معاشی نقصان بھی کروڑوں روپے میں ہونے کا اندازہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حالات سنبھالنے کے لیے مالدیپ نے اپنے یہاں گھومنے کا خرچ بھی نصف کر دیا ہے، لیکن ہندوستانی سیاح وہاں جانے سے پرہیز کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات: مذہب کی ترقی نہیں ملک کی ترقی ہماری ترجیح ہونی چاہئے… سید خرم رضا

میڈیا رپورٹس کے مطابق آن لائن ٹریول پورٹل پر بھی ہندوستانیوں نے مالدیپ گھومنے کا متبادل تلاش کرنا بند کر دیا ہے۔ اس کی جگہ بڑی تعداد میں ہندوستانی لکشدیپ جانے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں ہندوستانی سیاحوں نے مالدیپ میں 38 کروڑ ڈالر (تقریباً 3152 کروڑ روپے) خرچ کیے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر نصف ہندوستانیوں نے بھی مالدیپ جانا بند کر دیا تو اسے روزانہ تقریباً 4.3 کروڑ روپے روزانہ کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

مودی نے ایودھیا کے رام مندر کی پران پرتشٹھا کے لیے 11 روزہ خصوصی سنسکار کا آغاز کیا

آن لائن ٹریول بکنگ مارکیٹ پر 50 فیصد سے زیادہ قبضہ رکھنے والے پورٹل ’میک مائی ٹرپ‘ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں لکشدیپ کی انکوائری 3400 فیصد بڑھ گئی ہے۔ سیاحوں کی بے رخی کو دیکھتے ہوئے اور انھیں متوجہ کرنے کے مقصد سے ٹریول ایجنٹس نے مالدیپ گھومنے کا خرچ 40 فیصد تک کم کر دیا ہے۔

Follow us on Google News