West Bengal

ڈی وی سی سے پانی چھوڑنے کا فیصلہ یکطرفہ ہے

30views

ممتا بنرجی نے سیلاب کی صورتحال پر پی ایم مودی کو پھرخط لکھا

کو لکا تہ 22 ستمبر (ایجنسی)مغربی بنگال کے جنوبی علاقے میں سیلاب کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا۔ انہوں نے خط میں بتایا کہ ڈی وی سی سے پانی چھوڑنے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر لیا گیا ہے۔ دراصل، دامودر ویلی کارپوریشن (DVC) کے بیراج سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے جنوبی بنگال میں سیلاب آ گیا تھا۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر جمعرات کو سی ایم ممتا بنرجی کی حکومت نے بنگال-جھارکھنڈ سرحد پر رکاوٹیں لگا دی تھیں اور سامان کی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ تاہم، صرف 24 گھنٹے بعد سرحد ایک بار پھر بین ریاستی تجارت کے لیے کھول دی گئی۔ ممتا بنرجی پہلے ہی پی ایم مودی کو خط لکھ کر سیلاب پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔ممتا بنرجی نے اپنے خط میں کہا، ’’جل شکتی وزارت نے کہا تھا کہ ڈی وی سی بیراج سے پانی چھوڑنے کا فیصلہ دامودر ویلی ریزروائر ریگولیشن کارپوریشن کمیٹی کی رضامندی سے لیا گیا تھا، جس میں ریاستی حکومت کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ اس سے مطمئن ہوں۔” میں اس سے متفق نہیں ہوں۔ تمام فیصلے سنٹرل واٹر کمیشن اور واٹر پاور منسٹری نے یکطرفہ طور پر لیے ہیں، بعض اوقات ریاستی حکومت کو بتائے بغیر۔حالانکہ ممتا بنرجی اس سے پہلے بھی پی ایم مودی کو خط لکھ چکی ہیں۔ 20 ستمبر کو لکھے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل نے کہا تھا کہ ریاستی حکومتوں کو مطلع کرنے کے بعد ہی ڈی وی سی بیراج سے پانی چھوڑا جاتا ہے۔ممتا نے اپنے نئے خط میں مزید کہا ہے، “ذخائر سے زیادہ سے زیادہ پانی کو نو گھنٹے کی طویل مدت تک چھوڑنے کا کام صرف 3.5 گھنٹے کے نوٹس کے ساتھ کیا گیا تھا۔” ان کا خط اتوار کو منظر عام پر آیا۔ ممتا نے 20 ستمبر کے اپنے خط میں دعویٰ کیا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے 50 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بڑے پیمانے پر تباہی سے نمٹنے کے لیے مرکزی فنڈز کی فوری منظوری اور جاری کرنے پر زور دیا۔ جل شکتی وزیر نے آبی ذخائر سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے سیلاب سے متعلق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی تشویش پر بات کی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.