افغانستان میں شدید زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کیتعداد بڑھ کر 2 ہزار 400 ہوگئی ہے کیونکہ تلاش اور بچاو کی مسلسل کوششوں کے دوران اسطرح کی اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگوں کے منہدم عمارتوں میں پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے۔ دودہائیوںمیں ملک کو سب سے زیادہ متاثر کرنے والے ہلاکت خیز حملوں میں سے ایک حملہ تھا۔انسانیہمدردی کے امور کے رابطے سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر نے بتایا ہے کہ کم سے کم465 مکانات کے مکمل طور سے تباہ ہونے جبکہ 135 کو نقصان پہنچنے کی خبریں ہیں۔
چھ اعشاریہ تین شدت کا یہ زلزلہ سنیچر کے روز مغربیہیرات شہر سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور پر آیاتھا۔ کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا، لوگملبے میں پھنس گئے اور زلزلے کے بعد بھی تین اور زبردست جھٹکے محسوس کئے گئے۔
افغانستان میں خاص کر ہندوکش پہاڑیوں میںاکثر وبیشترزلزلے آتے ہیں۔پچھلے سال جون میں Paktika صوبے میںپانچ اعشاریہ نو شدت کا ایک زلزلہ آیاتھا جس میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئےتھے جبکہ سیکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔x