National

مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل کو واپس لے

18views

یہ ملک کے تانے بانے کو کمزور کرتا ہے: ادے نارائن چودھری

جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ 16 ستمبر 2024:راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر ادے نارائن چودھری نے کہا کہ وقف بورڈ ترمیمی بل لایا گیا ہے، یہ صرف بی جے پی کی کوشش ہے کہ ایجنڈے کی سیاست کو آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کی اس طرح کی کوششیں ملک کے تانے بانے کو کمزور کرنے کی سازش ہے، سبھی جانتے ہیں کہ ہندوستان ایک سیکولر سوشلزم پر مبنی ریاست ہے، لیکن 2014 سے ملک میں فرقہ وارانہ جنون کی سیاست کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی جس طرح سے متنازعہ مسائل کو ہوا دے رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ این ڈی اے کے لوگ بھی اقلیت مخالف سیاست کو فروغ دینے کی ان کی پہلے کی سازش میں شامل ہو گئے ہیں۔انہوں نے جنتا دل یو کے قومی صدر اور وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، مرکزی وزیر اور ہم پارٹی کے رہنما شری جیتن رام مانجھی اور ایل جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر شری چراغ پاسوان سے کہا ہے کہ وہ وقف بورڈ ترمیم کے ساتھ ہیں یا؟ بل کے خلاف؟ اگر آپ خلاف ہیں تو اپنا احتجاج درج کریں اور مرکزی حکومت سے وقف بورڈ ترمیمی بل کو واپس لینے کو کہیں۔ این ڈی اے میں پارٹیوں کو دو چیزوں کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب سے بی جے پی ملک میں برسراقتدار آئی ہے، ہر روز اس کے لیڈر فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھانے کا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی مندر، چرچ، گرودوارہ یا کسی اور مذہبی مقام کے معاملے میں دیگر مذاہب کے لوگوں کو انتظامی کمیٹی کی ذمہ داری دی گئی ہے تو پھر اس میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو وقف میں شامل کرنے کی بات کیوں کی جا رہی ہے۔ ترمیمی بل ہے۔ ہمارے ملک میں تمام مذاہب کے لوگوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ ہر ایک کو اپنے اپنے خیالات کے مطابق اور اپنے اپنے مذاہب کی قبول شدہ روایات کے مطابق مذہبی سرگرمیاں انجام دینے کا حق ہے۔ اور یہ آئینی حق ہے کہ کوئی کسی کے مذہب میں مداخلت نہ کرے۔شری چودھری نے مزید کہا کہ راشٹریہ جنتا دل اور انڈیا الائنس وقف ترمیمی بل کے سخت مخالف ہیں اور کسی بھی حالت میں کسی دوسرے مذہب کی آزادی میں مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے تنازعہ کو جنم دینے والے کیس کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.