Jharkhand

جھارکھنڈ کے 3 دشمن- جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی

32views

وزیر اعظم نریندر مودی پہونچے جمشیدپور ، ریاست کی حکمراں اتحاد پر شدید حملہ کیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 15 ستمبر:۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ریاست میں حکمراں اتحاد پر شدید حملہ کیا۔ جمشید پور میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے 3 دشمن ہیں۔ ان کے نام ہیں- جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل۔ پی ایم مودی نے کہا کہ میں لوک سبھا انتخابات کے دوران جھارکھنڈ آیا تھا۔ پھر آپ کے احسانات نے بڑے بڑے جھوٹ، بڑی افواہوں، جھوٹ کی مشین اور ملک کو تقسیم کرنے اور توڑنے کی کوشش کرنے والی طاقتوں کو ڈھانپ دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا بھروسہ مودی پر ہے۔ متوسط طبقے کا مودی پر بھروسہ ہے۔ مودی اس اعتماد کو برقرار رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
جھارکھنڈ کا خواب، بی جے پی کا اپنا خواب
اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے۔ گوپال میدان میں بڑی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا رشتہ قربت کا ہے۔ جھارکھنڈ کا خواب بی جے پی کا اپنا خواب ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ پہلی بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت جھارکھنڈ کے پسماندہ اضلاع کی ترقی کو لے کر فکر مند ہے۔ بی جے پی حکومت نے لارڈ برسا منڈا کے یوم پیدائش کو قبائلی فخر کے دن کے طور پر منانا شروع کیا۔
بی جے پی حکومت نے قبائلیوں کا خیال رکھا
وزیراعظم نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ قبائلی نوجوانوں کو کئی دہائیوں سے پسماندہ رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو ان کی فکر ہے۔ ہم نے ان کی تعلیم کے لیے ایکلویہ ودیالیہ بنایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون کو ملک کا صدر بنایا۔ اب تک حکومتیں صرف جھارکھنڈ سے پیسہ اکٹھا کرتی تھیں جو معدنی دولت سے مالا مال ہے۔ ہم نے DMF بنایا۔ آپ کو آپ کے حقوق دیئے۔
جھارکھنڈ کے 3 دشمن
وزیر اعظم نے کہا کہ آج بھی مرکز کی بی جے پی حکومت جھارکھنڈ کی ترقی کے لیے پوری لگن اور خدمت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ریاست میں بی جے پی کو اکثریت دو، بی جے پی آپ کی ترقی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جھارکھنڈ کے تین سب سے بڑے دشمن ہیں۔ جتنی جلدی جھارکھنڈ کے لوگ ان دشمنوں کو پہچانیں گے، اتنی ہی جلد جھارکھنڈ کی قسمت یقینی ہو جائے گی۔
جھارکھنڈ کا سب سے بڑا مسئلہ ’گھسپیٹھ‘
اس وقت جھارکھنڈ میں ایک بڑا مسئلہ دراندازی ہے۔ یہ ہر جھارکھنڈی کے لیے تشویش کی بات ہے۔ یہ نوجوان بیٹیوں کے ہر والدین کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ پی ایم نے کہا کہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے دراندازی پر حکم دیا، لیکن جھارکھنڈ حکومت یہ ماننے کو تیار نہیں ہے کہ جھارکھنڈ میں دراندازی ہو رہی ہے۔
بنگلہ دیشی اور روہنگیا ’گھسپیٹھ‘ جھارکھنڈ کے لیے بڑا خطرہ
پی ایم نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی اور روہنگیا کی دراندازی ایک بڑا خطرہ ہے۔ یہاں کی ڈیموگرافی بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنتل پرگنہ میں قبائلیوں کی آبادی تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ یہاں کے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ درانداز پنچایتوں میں نظام پر قبضہ کر رہے ہیں۔ بیٹیوں کے ساتھ مظالم کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
’گھسپیٹھیوں‘ کی وجہ سے جھارکھنڈ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے
پی ایم نے کہا کہ چاہے جھارکھنڈ کے شہر ہوں یا جھارکھنڈ کے گاؤں، ہر جھارکھنڈ اس دراندازی سے غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے۔ سچ یہ ہے کہ جے ایم ایم کے لوگ ہمیشہ بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ بنیاد پرست جے ایم ایم پر بھی قبضہ کر رہے ہیں۔ پی ایم نے کہا کہ یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ کانگریس کا بھوت جے ایم ایم میں داخل ہو گیا ہے۔
چمپئی سورین اور سیتا سورین کی توہین کا بدلہ لے گا جھارکھنڈ
وزیر اعظم نے پوچھا کہ کیا وہ غریب گھرانے سے نہیں آئے؟ جس طرح سے ان کی تذلیل کی گئی، وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے جس طرح انہیں ذلیل کرکے ہٹایا گیا، اس سے جھارکھنڈ کے ہر غریب آدیواسی کے دل کو تکلیف پہنچی ہے۔ دکھ سے بھرا ہوا ہے۔ سیتا سورین کو ان کے اپنے ہی خاندان نے ذلیل و خوار کیا تھا۔ اس کا جواب جھارکھنڈ کا ہر قبائلی دے گا۔ جھارکھنڈ کی ہر ماں، بہن اور بیٹی اس کا جواب دے گی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.