National

مودی کی ’ممکری‘ کرنے والے شیام رنگیلا وارانسی سے الیکشن لڑنے کے لیے پوری طرح تیار، 6 مئی کو داخل کریں گے پرچہ

113views

پی ایم مودی کی ممکری کر شہرت حاصل کرنے والے اسٹینڈ اَپ کامیڈین شیام رنگیلا نے وارانسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کی پوری تیاری کر لی ہے۔ کچھ دنوں قبل جب انھوں نے پی ایم مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اترنے کی بات کہی تھی تو لوگوں نے اسے مذاق سمجھا تھا، لیکن پھر انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ وہ کوئی مذاق نہیں کر رہے، بلکہ ملک کی جمہوریت کو زندہ رکھنے کے لیے وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے گزشتہ روز شیام رنگیلا نے کہا کہ ’’آج کل کے وقت کی سیاست کامیڈی کی طرح چل رہی ہے، اس لیے میں نے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’میں وارانسی کے لیے روانہ ہو چکا ہوں۔ وہاں پہنچ کر فارم بھرنے کا عمل اور انتخاب لڑنے کی پالیسی فائنل کروں گا۔‘‘ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ شیام رنگیلا اب انتخاب لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہو چکے ہیں اور آئندہ 6 مئی کو وہ اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ وارانسی سے بی جے پی نے جہاں پی ایم مودی کو امیدوار بنایا ہے، وہیں کانگریس نے اجئے رائے کو اور بی ایس پی نے سید نیاز علی کو میدان میں اتارا ہے۔ شیام رنگیلا نے وارانسی سیٹ سے انتخاب لڑنے کے فیصلہ پر کہتے ہیں کہ ’’میں نے یہ قدم اٹھایا تاکہ وارانسی میں سورت اور اندور جیسی حالت نہ ہو۔ پی ایم مودی کے سامنے الیکشن لڑنے والے اپوزیشن امیدوار اگر اپنا نام واپس بھی لے لیں گے تو بھی میں انتخاب ہر حال میں لڑوں گا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے سامنے کوئی بھی انتخاب لڑ سکتا ہے، یہ جمہوریت ہے۔ میں عوام کے تعاون سے وارانسی میں انتخاب لڑوں گا اور بہت جلد اپنے یوٹیوب چینل پر انتخاب لڑنے سے متعلق مکمل جانکاری دوں گا۔

شیام رنگیلا کے وارانسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کی خبر ملنے سے نہ صرف ان کے چاہنے والے، بلکہ کئی اسٹینڈ اَپ کامیڈین نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ وارانسی کے ممکری آرٹسٹ ابھے کمار شرما سوشل میڈیا پر لکھتے ہیں کہ ’’ہمارے دوست مشہور کامیڈین بھائی شیام رنگیلا جی کا کاشی (وارانسی) میں استقبال ہے۔‘‘ ابھے کمار نے شیام رنگیلا کی یکم مئی کو جاری کی گئی وہ ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انھوں نے وارانسی سیٹ پر پی ایم مودی کے خلاف کھڑے ہونے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ شیام رنگیلا نے لکھا تھا ’وارانسی میں آ رہا ہوں…‘‘۔

کچھ لوگ شیام رنگیلا سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ کہیں بعد میں وہ اپنا نام تو واپس نہیں لے لیں گے۔ اس سلسلے میں ان سے سوشل میڈیا پوسٹ پر بھی سوال کیے جا رہے ہیں، جس میں سے ایک صارف کو ریپلائی دیتے ہوئے رنگیلا نے لکھا ہے ’’سوگندھ مجھے اس مٹی کی میں نامانکن (نامزدگی) نہیں ہٹنے دوں گا۔ یہ رنگیلا کی گارنٹی ہے، مودی والی نہیں اس لیے یقین کیجیے گا۔‘‘

بہرحال، اپنے ایک بیان میں رنگیلا کہتے ہیں کہ ’’میں اس لیے انتخاب لڑ رہا ہوں تاکہ جمہوریت خطرے میں نہ آئے۔ یہاں لوگوں کو ووٹ دینے کا موقع ملے گا۔ اس طرح سورت اور اندور جیسی حالت سے بچا جا سکتا ہے۔ میں 6 مئی کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے وارانسی پہنچ رہا ہوں۔‘‘ رنگیلا نے یہاں سورت اور اندور کا نام اس لیے لیا کیونکہ سورت میں کانگریس امیدوار کا پرچہ رد ہو گیا اور یہاں سے کھڑے باقی امیدواروں نے اپنا نام واپس لے لیا، جس سے بی جے پی امیدوار کی جیت ہو گئی۔ دوسری طرف اندور میں کانگریس امیدوار نے آخر وقت میں نام واپس لیتے ہوئے بی جے پی کی رکنیت اختیار کر لی۔ اس وجہ سے اندور سیٹ پر بی جے پی کے لیے لڑائی آسان ہو گئی۔ شیام رنگیلا اس طرح کی حالت وارانسی میں نہیں دیکھنا چاہتے، اس لیے پوری طاقت کے ساتھ پی ایم مودی کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.