ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے یورپ میں مقیم ترکوں سے ایسے وقت میں اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے جب یورپ میں نسل پرستی اور اسلام کے خلاف دشمنی بڑھ رہی ہے۔ایردوان نے جرمنی میں انٹرنیشنل ڈیموکریٹک یونین کی کانگریس کو ایک ویڈیو پیغام بھیجا ہے۔
ترکی کے صدر نے نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا اعلان کر دیا
اپنے پیغام میں ترک صدر نے کہا، “ایک ایسے وقت میں جب یورپ میں اسلام فوبیا سے لے کر ثقافتی نسل پرستی تک بہت سے خطرات بڑھ رہے ہیں، ہماری یونین کا بنیادی فرض جمہوریت سے انحراف کیے بغیر، یورپی ترکوں کے حقوق اور مفادات کا آخر تک دفاع کرنا ہے۔” اپنے تاثرات کا استعمال کرتے ہوئے، ایردوگان نے کہا کہ اس کو حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ امن و امان کے دائرہ کار میں میڈیا کے نئے امکانات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ترکی کی دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر عزم کے ساتھ اس جدوجہد کو آگے بڑھایا جائے۔
آرینس کے یوروپ اور ایشیا کے سفر… وصی حیدر
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ یورپ میں ترکوں سے اپنے ملک کی سیاسی، سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور سائنسی زندگی میں زیادہ حصہ لینے کی توقع رکھتے ہیں، ایردوگان نے کہا”یہ کبھی فراموش نہ کریں ۔ انضمام کے خلاف ہمارا سب سے بڑا ہتھیار اپنے بچوں کو سکھانا ہے، جو ہمارے مستقبل، ان کی مادری زبان، ثقافت اور تہذیبی اقدار کے ضامن ہیں۔ “مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جمہوریت پسندوں کی بین الاقوامی یونین اس مسئلے پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ضروری اقدامات کرتی رہے گی۔”صدر نے کہا کہ اس بامعنی اور اہم جدوجہد میں ہم بحیثیت ترک گزشتہ بیس سالوں کی طرح یورپ میں ترکوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے ۔