بی جے پی کے سینئر لیڈر شانتا کمار نے بھگوا پارٹی کو دکھایا آئینہ! صرف کرسی کی سیاست کرنے کا الزام
شملہ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور ہماچل پردیش کے دو مرتبہ وزیر اعلیٰ رہ چکے شانتا کمار نے بھگوا پارٹی کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی بھی آج کرسی کی سیاست میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ صرف رام کا مندر تعمیر کرنے سے کام نہیں چلے گا، ہمیں ان کے اصولوں پر بھی عمل کرنا ہوگا۔
ملک کے موجودہ سیاسی حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شانتا کمار نے کہا، ’’ہم نے رام مندر تعمیر کیا لیکن صرف رام کا مندر تعمیر کرنے سے کام نہیں چلے گا، ہمیں ان کے اصولوں پر بھی عمل کرنا ہوگا۔‘‘ کانگڑا سے چار مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے شانتا کمار نے کہا، ’’میں حیران ہوں۔ غلام ہندوستان کی سیاست ملک کے لیے تھی لیکن آزاد ہندوستان کی سیاست کرسی کے لیے ہے!‘‘
شانتا کمار نے کہا، ’’اور مجھے دکھ ہے کہ میری پارٹی بھی اس لہر میں بہہ گئی۔ اصولوں کی سیاست وقت کا تقاضا ہے اور میں دعا گو ہوں کہ ملک کے رہنما اپنے اقدار پر عمل کریں اور ملک کی سیاست کا معیار بہتر ہو۔‘‘
تصور کیا جا رہا ہے کہ شانتا کمار نے ہماچل پردیش میں سیاسی اتھل پتھل سے دلبرداشتہ ہو کر یہ بیان دیا ہے، جہاں وابستگی تبدیل کرنے کے سبب ریاستی اسمبلی میں نااہل قرار دئے گئے کانگریس کے 6 ارکان اسمبلی نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ کانگریس نے اسے ریاست میں حکومت گرانے کے لیے بی جے پی کی سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔
کانگریس کے جو ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوئے ان کے نام سدھیر شرما، روی ٹھاکر، راجندر رانا، اندر دت لکھن پال، چیتنیا شرما اور دیوندر بھٹو ہیں۔ انہیں ہماچل پردیش اسمبلی میں حاضر رہنے اور کٹوتی کی قرارداد اور بجٹ کے دوران ریاستی حکومت کے حق میں ووٹ دینے کے پارٹی کے وہپ کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں 29 فروری کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔