Bihar

گیا میں پہلی بار زعفران کی کھیتی

291views

گیا، 25 دسمبر: بہار میں پہلی بار گیاضلع کے کسان زعفران کی کاشت کررہے ہیں ، ضلع کے ٹکاری علاقے میں تین سو زعفران کا بیج لگایا گیا ہے حالانکہ یہ ا?زمائش اور تجربہ کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔زعفران کی کاشت 3 سے 4 ماہ کی ہوتی ہے اور سرد علاقوں میں ہی زعفران کی کاشت ممکن ہے۔ گیا کے ٹکاری میں واقع گلریا چک میں کسان ا?شیش کمار نے اور ضلع کے کوٹھی علاقے میں محمد گلفام نے زعفران کو بویا ہے ، ایک ماہ کی کاشت ہوچکی ہے۔اب زعفران کے پھول نظرآنے لگے ہیں یعنی کہ پتیاں نکلنی شروع ہوگئی ہیں۔ چونکہ زعفران کی کاشت کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ اسکی کاشت سرد علاقوں میں جہاں 10 ڈگری تک درجہ حرارت ہو وہاں ممکن ہے۔موسم سرما میں اسکی کاشت ہوتی ہے۔بہار کا گیا ضلع سب سے سرد اضلاع میں ایک ہے۔یہاں دسمبر تا جنوری 10 ڈگری یا اسکے کچھ اوپر ہی درجہ حرارت ہوتی ہے۔ اس وجہ سے کسانوں نے اسے ٹرائل کے طور پر کیا ہے۔ اگر نتائج بہتر ہوئے تو آئندہ برس سے بڑے پیمانے پر کاشت ممکن ہے۔اسے دوسرے کسان بھی اپنا سکتے ہیں کیونکہ زعفران کی قیمت عام کاشت کی فصل کئی گنا مہنگی ہوتی ہے۔کسان ا?شیش کمار کہتے ہیں جموں اور کشمیر میں اس کی کاشت تو بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔تاہم بہار میں یہ پہلا تجربہ ہوگا۔اس لیے ابھی یہ کہنا صحیح نہیں ہوگا کہ زعفران کی کاشت ان کے لیے کتنی فائدے مند ثابت ہوگی۔کم جگہ پر بھی اسکی کاشت میں کافی لاگت لگ چکی ہے۔اس کا بیج ہی مہنگا ہوتا ہے۔ انہوں نے کشمیر کے ایک کسان سے رابطہ کر اس کو کررہے ہیں کیونکہ اسکی کاشت اور اسکی دیکھ بھال کا انکو تجربہ نہیں تھا ، محکمہ زراعت ضلع گیا کے سائنسدانوں اور کاشت ایکسپرٹ سے بھی رابطے میں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ تین سو بیج میں 50 گرام تک اندازہ ہے کہ زعفران کی پیدوار ہوگی اور اگر اتنا ہوا تو اس سے آمدنی لاکھوں روپے کی ہوسکتی ہے۔ جبکہ گلفام بتاتے ہیں کہ یہ مہنگی کاشت ہے اسلیے اسکی دیکھ بھال اور محنت کافی ہے ، زعفران کی کاشت میں ایک یہ بھی فائدہ ہے کہ اسکے بیج کو ہربار نہیں روپنا پڑتاہے ، ایک بار بیج روپنے کے بعد کئی برسوں تک اس کا استعمال ہوسکتا ہے کیونکہ کسان جب اسکی بیج کو زمین سے نکالتے ہیں تو اس میں نئی بیج یعنی جڑ بھی ہوتی ہے ، زعفران کرنا انکے لئے فائدے مند ہوسکتا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.