نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا نے 2000 روپے کے بند شدہ نوٹوں کے بارے میں اہم معلومات دی ہیں۔ 8 ماہ قبل 2000 روپے کے نوٹوں کی بندش کے بعد بھی 100 فیصد نوٹوں کی واپسی ابھی تک ممکن نہیں ہو سکی ہے اور لوگوں کے پاس اب بھی 9330 کروڑ روپے کے نوٹ موجود ہیں۔ کل 2000 روپے کے نوٹوں میں سے آر بی آئی کو 97.38 فیصد نوٹ ہی واپس ملے ہیں۔
خیال رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے 19 مئی 2023 کو 2000 روپے کے نوٹوں کے بارے میں اعلان کیا تھا اور انہیں گردش سے باہر کر دیا تھے۔ اس وقت بازار میں 2000 روپے کے کل 3.56 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ موجود تھے، جو 29 دسمبر 2023 تک کم ہو کر صرف 9330 کروڑ روپے رہ گئے ہیں۔ ایسے میں دسمبر کے آخر تک بھی کل 2.62 فیصد گلابی نوٹ چل رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار آر بی آئی نے جاری کیے ہیں۔
صارفین کی سہولت کے لیے ریزرو بینک نے 8 اکتوبر 2023 تک بینکوں اور ڈاک خانوں میں 2000 روپے کے نوٹ بدلنے کی سہولت دی تھی۔ اس کے بعد بھی اگر آپ نوٹ بدلنے میں ناکام رہے ہیں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ ریزرو بینک کے 19 دفاتر میں جا کر 2000 روپے کے نوٹ تبدیل کر سکتے ہیں، جو چلن سے باہر ہیں۔ آر بی آئی کے دفاتر جہاں نوٹ بدلنے کی سہولت دستیاب ہے وہ نئی دہلی، پٹنہ، لکھنؤ، ممبئی، بھوپال، جے پور، چندی گڑھ، احمد آباد، بنگلورو، بیلا پور، بھوپال، بھونیشور، چنئی، گوہاٹی، حیدرآباد، جموں، کانپور، کولکتہ۔ ترواننت پورم اور ناگپور ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اپنے گھر کے قریب کسی بھی پوسٹ آفس میں جا کر ڈاک کے ذریعے نوٹوں کا تبادلہ بھی کر سکتے ہیں۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے کلین نوٹ پالیسی کے تحت 2000 روپے کے نوٹوں پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ نوٹ نومبر 2016 میں متعارف کرائے گئے تھے جب حکومت نے اس وقت کے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد آر بی آئی نے مالی سال 2018-19 میں 2000 روپے کے نوٹوں کی چھپائی روک دی تھی۔
Withdrawal of ₹2000 Denomination Banknotes – Statushttps://t.co/PWgH7Gujw4
— ReserveBankOfIndia (@RBI) January 1, 2024