اپوزیشن لیڈر کے بی جے پی کی خاتون رکن کے ساتھ ‘غیر مہذب، رویہ اپنانےکا الزام
نئی دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) راجیہ سبھا میں حکمران جماعت نے آج سہ پہر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایک خاتون رکن کے ساتھ ‘غیر مہذب، برتاؤ کرنے کے الزامات لگائے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی گئی۔قبل ازیں، جیسے ہی راجیہ سبھا کی کارروائی التوا کے بعد دوپہر 2 بجے پھر سے شروع ہوئی، قائد ایوان بی جے پی کے رکن جے پی نڈا اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے صدر نشیں سے پارلیمنٹ ہاوس کی سیڑھیوں پر بی جے پی کی ایک خاتون رکن کے ساتھ کانگریس کے لیڈر کے ذریعے ۔ غیر اخلاقی سلوک کرنے کا الزام لگایا ۔بی جے پی کے اراکین نے اپوزیشن لیڈر سے اس مسئلہ پر معافی مانگنے پر اصرار کیا لیکن اپوزیشن اراکین نے اس پر اعتراض کیا۔دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے رکن تریچی سیوا نے کہا کہ حکمراں پارٹی جو کچھ بھی کہہ رہی ہے وہ اس کا محض دعویٰ ہے، جب کہ مسٹر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے اراکین نے ایوان کے باہر سیڑھیوں پر ان کے دھکا مکی کی۔ دونوں جانب سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ تھمتا نہ دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس دوران ناگالینڈ سے منتخب بی جے پی کی رکن ایس۔ فانگن کونیاک نے ایوان میں کہا ’’انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ایوان کے باہر پرامن مظاہرے کے دوران میں مکر دوار کے باہر سیڑھیوں کے نیچے کھڑی تھی ۔ اس وقت میرے ساتھ ایک انتہائی مایوس کن واقعہ پیش آیا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر مسٹر گاندھی وہاں میرے قریب آئے، جس کی وجہ سے میں بے چین ہونے لگی اور وہ مجھ پر چیخنے لگے۔ میں نے محسوس کیا کہ ان کا طرز عمل قائد حزب اختلاف سے میل نہیں کھاتا۔محترمہ کونیاک نے کہا”ایسا نہیں ہے کہ میں اپنا دفاع کرنے سے قاصر ہوں “۔ پھر بھی میں نے اپنے دفاع کے لیے کچھ نہیں کیا لیکن آج جو کچھ ہوا وہ واقعی بہت برا واقعہ تھا۔ کوئی بھی خاتون رکن خواہ وہ شیڈولڈ ٹرائب کی ہی کیوں نہ ہو، اس کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جانا چاہیے، اس لیے میں اس معاملے میں آپ (چیئرمین) سے تحفظ چاہتی ہوں۔قبل ازیں صبح جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، راجیہ سبھا میں وزیر داخلہ امت شاہ کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر پر تبصرہ کے معاملے پر اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے گھنشیام تیواری کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔ اس کے بعد انہوں نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔مسٹر دھنکڑنے ایوان کو بتایا کہ انہیں رول 267 کے تحت چار نوٹس موصول ہوئے ہیں، جو وزیر داخلہ کے ریمارکس اور کسانوں کے احتجاج پر بحث سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس طے شدہ دفعات کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے انہیں مسترد کیا جاتا ہے۔اس کے بعد اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ شروع کردیا۔ کانگریس کے اراکین نے زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے صبح 11.10 بجے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔