National

پی ایم مودی اور راہل گاندھی کو کھلی بحث کی دی گئی دعوت، سرکردہ شخصیات نے لکھا مکتوب

109views

ہندوستان کی کچھ معروف شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو کھلی بحث کے لیے مدعو کیا ہے۔ دونوں لیڈروں کو سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکر، دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اجیت پی شاہ اور دی ہندو کے سابق ایڈیٹر ان چیف این رام کی طرف سے کھلی بحث سے متعلق دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔ دعوت نامہ میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یقین ہے عوامی بحث کے ذریعے ہمارے سیاسی لیڈروں کو براہ راست سننے سے شہریوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ اس سے ہمارے جمہوری عمل کو نمایاں طور پر مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکر، دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اے پی شاہ اور سینئر صحافی این رام کی جانب سے دونوں لیڈروں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ نے مختلف حیثیتوں میں ملک کے تئیں اپنا فرض ادا کیا ہے۔ ہم آپ کے پاس ایک تجویز لے کر آرہے ہیں جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہر شہری کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ 18ویں لوک سبھا کے عام انتخابات اپنے وسط میں پہنچ چکے ہیں۔ ریلیوں اور عوامی خطابات کے دوران حکمران جماعت بی جے پی اور مرکزی اپوزیشن کانگریس دونوں کے ارکان نے ہماری آئینی جمہوریت کے بنیاد سے متعلق اہم سوالات کئے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کانگریس کو ریزرویشن، آرٹیکل 370 اور دولت کی دوبارہ تقسیم پر عوامی طور پر چیلنج کیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم سے آئین، انتخابی بانڈ اور چین کے تئیں حکومت کے ردعمل پر سوال اٹھائے ہیں اور انہیں عوامی بحث کے لیے چیلنج بھی کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے سے اپنے اپنے منشور کے ساتھ آئینی  طور پر سماجی انصاف کے موقف پر سوالات پوچھے ہیں۔

ان سرکردہ شخصیات نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ عوام کے ایک رکن کی حیثیت سے ہمیں تشویش ہے کہ ہم نے دونوں طرف سے صرف الزامات اور چیلنجز سنے ہیں اور کوئی معنی خیز جواب نہیں دیکھا۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ آج کی ڈیجیٹل دنیا غلط معلومات، غلط بیانی اور ہیرا پھیری سے بھری ہوئی ہے۔ ان حالات میں یہ یقینی بنانا بہت اہم ہے کہ عوام کو بحث کے تمام پہلوؤں کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہی دی جائے، تاکہ وہ بیلٹ بکس (ووٹنگ کے وقت) ایک بہتر متبادل کا انتخاب کر سکیں۔ یہ ہمارے انتخابی حق رائے دہی کے موثر استعمال میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں رہنماؤں کی طرف سے ان مسائل پر عوامی بحث ہونی چاہیے جس سے عوام کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ دونوں رہنماؤں کے خیالات کو براہ راست سن کر وہ خود فیصلہ کر سکیں گے کہ کس کی حمایت کرنی ہے۔ اس سے لوگوں کے سیاسی شعور میں بھی اضافہ ہوگا اور لوگ زیادہ معلومات کے ساتھ ووٹ ڈال سکیں گے۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں اور پوری دنیا ہمارے انتخابات پر گہری نظر رکھتی ہے۔ اس لیے ایسی عوامی بحث ایک بڑی نظیر قائم کرے گی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.