National

منموہن کے آخری دیدار کے لئے کانگریس ہیڈکوارٹر پر عوامی سیلاب

82views

منموہن کی آخری رسومات کی جگہ کے حوالے سے سیاسی تنازعہ

نئی دہلی، 28 دسمبر (یو این آئی) سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے آخری دیدار کے لئے کانگریس ہیڈکوارٹر پر آج لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا ہے ڈاکٹر سنگھ کے جسد خاکی کو صبح ان کی رہائش گاہ سے کانگریس ہیڈکوارٹر لایا گیا جہاں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سمیت کئی اہم لیڈروں نے سابق وزیر اعظم کا آخری دیدار کرتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ خراب موسم کے باوجود کانگریس کارکنان پارٹی ہیڈکوارٹر پہنچے اور ڈاکٹر سنگھ کے آخری درشن کیے اور ان کے جسد خاکی پھول چڑھائے۔کانگریس ہیڈکوارٹر میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی اہلیہ گرو شرن کور اور ان کی بیٹی نے بھی سابق وزیر اعظم کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے اور ان کا آخری دیدار کیا۔ڈاکٹر سنگھ کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی کو کانگریس ہیڈکوارٹر سے نگم بودھ گھاٹ لے جایا گیا جہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے لیے ایک الگ جگہ مختص نہ کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیاسی تنازعہ بڑھ گیا ہے کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم کی جان بوجھ کر توہین کی جا رہی ہے۔ نیز بی جے پی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اعزاز میں ایک یادگار تعمیر کی جائے گی اور اس کے لیے زمین کے حصول، ٹرسٹ کی تشکیل اور زمین کی منتقلی جیسے عمل کو مکمل کرنے میں وقت لگے گا۔کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کل دیر رات ‘ایکس، پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ آج صبح کانگریس صدر نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر تجویز پیش کی تھی کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات ایسی جگہ ادا کی جائیں جہاں ان کی وراثت کا احترام کرنے کے لئے ایک یادگار تعمیر کی جا سکے۔مسٹر رمیش نے کہا، “ہمارے ملک کے لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ حکومت ہند کو ان کے عالمی قد، شاندار کارناموں کے ریکارڈ اور دہائیوں تک قوم کے لیے قابل ذکر خدمات کے مطابق ان کی آخری رسومات اور یادگار کے لیے کوئی جگہ تلاش کیوں نہیں ملی۔ یہ ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی جان بوجھ کر توہین کے سوا کچھ نہیں ہے۔اس پر بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر۔ سدھانشو ترویدی نے آج صبح کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کی ایک اہم بنیاد رہے لیڈر کو مناسب احترام دینے کے لیے پوری طرح پابند ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کل کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد میں ایک یادگار اور سمادھی تعمیر کی جائے گی اور اس سے کانگریس پارٹی کو آگاہ کر دیا گیا۔ڈاکٹر ترویدی نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کو بتایا ہے کہ حکومت نے ایک یادگار بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور زمین کے حصول، ٹرسٹ کی تشکیل اور زمین کی منتقلی جیسے عمل کو مکمل کرنے کے بعد جو بھی وقت لگے گا، ایک مناسب طریقے سے اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے، کام کیا جائے گا۔بی جے پی کے ترجمان نے کہا، ’’کانگریس پارٹی جس نے اپنی زندگی میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی کبھی عزت نہیں کی وہ ان کی موت کے بعد بھی سیاست کرتی نظر آرہی ہے۔‘‘وزارت داخلہ نے جمعہ کی رات دیر گئے مطلع کیا تھا کہ حکومت کو کانگریس پارٹی کے صدر سے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یادگار کے لیے جگہ مختص کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے فوراً بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اہل خانہ کو بتایا کہ حکومت یادگار کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ اس دوران، آخری رسومات اور دیگر رسمی کارروائیاں ہو سکتی ہیں کیونکہ میموریل کے لیے ایک ٹرسٹ تشکیل دینا ہو گا اور اس کے لیے جگہ مختص کرنے ہوگی۔ڈاکٹر منموہن سنگھ کا جمعرات کی رات یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا تھا۔آخری رسومات سے قبل ڈاکٹر سنگھ کا جسد خاکی کانگریس ہیڈکوارٹر میں آخری دیدارکے لیے رکھا گیا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.