اقوام متحدہ: ہندوستان نے ایک بار پھر پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ ملک کے اندرونی معاملات پر بیان بازی سے باز رہے۔ ہندوستان نے پاکستان میں اقلیتوں کی ابتر حالت کا مسئلہ اٹھا بھی پاکستان کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔
ہندوستان کی فرسٹ سکریٹری انوپما سنگھ نے بدھ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا اور کہا کہ وہ ملک جہاں اقلیتوں کو ہر طرح سے ہراساں کیا جا رہا ہے، جس کا انسانی حقوق کا ریکارڈ بہت خراب ہے، اسے ہندوستان پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
فرسٹ سکریٹری انوپما سنگھ نے سیشن کے اعلیٰ سطحی حصے میں اپنے جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک بار پھر کونسل کے پلیٹ فارم کو ہندوستان کے بارے میں کھلے عام جھوٹے الزامات پھیلانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ انوپما سنگھ نے کہا، ’’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان نے ایک بار پھر کونسل کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے حوالے سے واضح طور پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔ حکومت ہند نے جموں و کشمیر کی سماجی اور اقتصادی ترقی اور بہتر نظم و نسق کے لیے آئینی اقدامات کیے ہیں، جو کہ ہندوستان کا ایک اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان کو ہندوستان کے اندرونی معاملات پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘‘
فرسٹ سیکرٹری نے پاکستان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو ’حقیق طور پر مایوس کن‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’ایک ایسا ملک جس نے اپنی ہی اقلیتوں پر ہر طرح سے ظلم کیا ہے اور جس کا انسانی حقوق کا ریکارڈ حقیق طور پر مایوس کن ہے، اب ہندوستان پر تبصرہ کر رہا ہے۔ یہ بہت مایوس کن ہے۔‘‘
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانا بند کرے اور اپنی اقلیتوں کی حالت بہتر بنانے اور انہیں حقوق دینے کے لیے کام کرے۔ انوپما سنگھ نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم اب ایسے ملک پر توجہ نہیں دے سکتے جو دنیا بھر میں اسپانسر ہونے والی دہشت گردی کے خون خرابے کے سرخ رنگ میں ڈوبا ہوا ہے۔‘‘