National

وقف ترمیمی بل کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی

20views

اس غیردستوری قانون کو ہم قبول نہیں کرسکتے: مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی، 13فروری (یو این آئی) وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند (م)کے صدر مولانا مدنی نے کہا کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ تما م جمہوری قدروں اورمسلمانوں کے دستوری حقوق کو پامال کرتے ہوئے 14ترمیمات کے ساتھ جووقف بل اسپیکر کو پیش کیا گیاتھا اسے آج مرکزی حکومت نے منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کردیاہے۔یہ بات انہوں نے جمعیۃعلماء ہند کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔مولانا مدنی نے اس ترمیمی وقف ایکٹ پر اپنے تحفظات اورخدشات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جس اندیشہ کا اظہارکیاجارہاتھا وہ درست ثابت ہوا، ان ترمیمات کے ذریعہ مرکزی حکومت وقف جائدادوں کی حیثیت اورنوعیت کو بدل دینا چاہتی ہے تاکہ ان پر قبضہ کرکے مسلم وقف کی حیثیت کو ختم کرناآسان ہوجائے۔انہوں نے وضاحت کی کہ پہلے دفعہ 3میں وقف کرنے اس کے صحیح ہونے یانہ ہونے کا فیصلہ وقف بورڈکیا کرتاتھا، اب موجودہ ترمیم میں کلکٹرکو دیدیاگیاہے، لیکن اب موجودہ وہ چودہ ترامیم جن کوآج پارلیمنٹ میں پیش کیاگیاہے، اس میں ایک نئی ترمیم میں کلکٹرسے کسی اونچے درجہ کے گورنمنٹ آفیسرکو انکوائری کا حق دیدیاہے جو فیصلہ کرے گاکہ یہ جائداد سرکاری ہے یاوقف کی زمین ہے، اوررپورٹ دے گاجب تک رپورٹ نہیں آئے گی وہ جائداداسی دن سے وقف نہیں مانی جائے گی، گویا اگر پچاس سال تک بھی رپورٹ نہیں آئی وہ جائدادوقف کی نہیں مانی جائے گی۔انہوں نے آگے کہا کہ وقف بائی یوزر یعنی جو وقف جائداد صورت یا استعمال کے اعتبارسے وقف سمجھی جاتی رہی ہے، اور زمانہ قدیم سے عدالتیں، اس کے وقف ہونے کا فیصلہ کرتی تھی وہ مقبول ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں کوئی جھگڑانہ ہواورگورنمنٹ یااس کے کسی ادارہ کا دعویٰ بھی نہ ہو۔مولانا مدنی نے کہا کہ مسلمانوں کے شدید احتجاج پر وقف بائی یوزر ضابطہ کوبحال توکردیاگیا مگر انتہائی چالاکی سے اس میں یہ بات بھی جوڑ دی گئی ہے کہ مختلف فیہ پر حکومت اپنا دعویٰ کرسکتی ہے، یعنی جن وقف املاک پر مسجد، قبرستان مدرسہ، خانقاہیں یاامام باڑے وغیرہ ان کی حیثیت کو توتسلیم کیاجائے گالیکن وہ املاک جن پر پہلے ہی قبضہ ہوچکے ہیں یا جن کولیکر کوئی تنازعہ یامقدمہ چل رہاہے، جیساکہ دہلی میں 123 پرائپٹیاں ہیں ان پر مقدمہ چل رہاہے، اسی طرح اوربھی پرائپٹیاں وقف بائی یوزر ضابطہ سے باہر ہوں گی، آسان لفظوں میں کہیں توایسی وقف املاک پر مسلمانوں کا دعویٰ قابل قبول نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ دوسری ترمیمات میں بھی اسی طرح کی شاطرانہ روش اختیارکی گئی ہے، چنانچہ ہم اس آمرانہ قانون سازی کو قبول نہیں کرسکتے۔مولانا مدنی نے آگے کہاکہ مسلمانوں نے جو کچھ وقف کیا ہے اورجس مقصدکے لئے وقف کیا ہے اسے واقف کی منشاکے خلاف استعمال نہیں کرسکتے ہیں، کیونکہ یہ پراپرٹی وقف علی اللہ ہوتی ہے، حکومت کی نیت خراب ہے ہمارے مذہبی مسائل میں دخل دینا چاہتی ہے اورمسلمانوں کی اربوں کھربوں کی جائدادوں کو ہڑپ کرلیناچاہتی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.