National

گاندھی میدان، پٹنہ میں امارت شرعیہ کے زیر اہتمام ’تحفظ اوقاف کانفرنس‘ کا انعقاد

23views

پٹنہ، (پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی تجویز پر امارت شرعیہ کے زیر اہتمام امیر شریعت مفکرملت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی صدارت میں اس عظیم الشان ’’تحفظ اوقاف کانفرنس ‘‘ کے شرکاء جن میں بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ اورمغربی بنگال کرناٹک اورہندوستان کی دیگر ریاستوں سے تشریف لائے ریاستی وقف بورڈ کے چیئرمین ،سابق چیئرمین ، علماء ،وکلاء ،دانشور ،سیاست داں اور کثیر تعداد میں مسلمان شامل ہیں ، ان کی واضح رائے ہے کہ: مرکزی حکومت وقف ایکٹ ۱۹۹۵ء میں ترمیم کر کے اوقاف کی اراضی اور جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتی ہے مسلمانوں کو وقف کے فوائد اور منافع سے محروم کرنااس کا مقصد ہے ، جو دستور ہند میں دی گئی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کے خلاف ہے ، اس لیے یہ ترمیمات از اول تا آخر A to Zناقابل قبول ہے۔
(۱)اس لئے وہ اس ترمیمی بل کو فوری طورپر واپس لے ،کیوں کہ یہ بل تحفظ اوقاف کے لیے نہیںہے بلکہ اوقاف کی جائیداد کو واقف کی منشاکے خلاف دوسرے کاموں میں استعمال کی راہ ہموار کرتاہے ، جو ہمارے دین میں مداخلت ہے اور یہ مداخلت کسی بھی درجہ میں ہمیں منظور نہیں ہے ،پانچ کروڑسے زائد مسلمانوں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو رائے بھیج کر اس بل کی مخالفت کی ہے ،اس لئے دستور ہند کے تحفظ ،مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کے دفعات کو سامنے رکھتے ہوئے اسے حکومت واپس لے ۔ ہم اسے پورے طور پر مسترد کرتے ہیں، اور ان تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جمہوری اقدار اور سکولرزم کی حفاظت کے لئے مرکزی حکومت کو لینے پر اپنے اثر ورسوخ اور اثرات کا استعمال کریں۔
(۲) ہماراسرکار سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ گذشتہ دوسالوں سے مرکزی وقف کونسل تعطل کا شکار ہے جس کی وجہ سے اوقاف سے متعلق امور انجام نہیں پارہے ہیں ،حکومت کو فوری طور پر ۱۹۵۵ء کے ایکٹ کے مطابق مرکزی وقف کونسل کی تشکیل کرنی چاہیے ،تاکہ اصول وضوابط کی روشنی میں وقف کے کام انجام پاسکیں اور واقف کی منشاء کے مطابق اسے بارآور کیاجاسکے ۔
(۳) یہ عظیم الشان اجلاس اوقاف کی زمینوں کو کارپوریٹ گھرانوں کو دینے اور واقف کی منشاء کے خلاف وقف اراضی پر سرکار کی جانب سے کی جانے والی تعمیرات اور قبضہ کی بھی مذمت کرتاہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ ایسی تمام اراضی کی شناخت کرکے سرکار اسے اوقاف سے متعلق کمیٹیوں کے حوالہ کرے ۔
(۴)اوقاف کی اراضی پر غیر قانونی قبضہ کو ختم کرانے کے لیے مرکزی حکومت قانون بنائے ، بصورت دیگر جن دفعا ت کے ذریعہ سرکاری زمینوں کو خالی کرایاجاتاہے ان ہی دفعات سے اوقاف کی زمینوں کو خالی کرانے کی دستوری ضمانت دی جائے ۔
(۵)ہمار امطالبہ ہے کہ ایسی مساجد جو سرکاری مفادات کی توسیع کی زد میں ہوں ان کو منہدم کراکرسڑکوں اور دوسری عمارتوں کی تعمیر نہ کرائی جائے ،کیوں کہ مساجد جو بن جاتی ہیں وہ قیامت تک مسجد ہی رہتی ہیں ، ان کاموں کے لیے سرکار کو منصوبہ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہو تو اسے لایاجائے ۔
(۶)حکومت سروے کمشنر کو اس بات کا پابند کرے اور واضح حکم دے کہ ایک مخصوص اور معلوم مدت میں اوقاف کی جائیدادکے سروے کے کام کو مکمل کرے اور جوآراضی جس کام میں مستعمل ہے اس کا اندراج رجسٹر ۲ میں اسی حیثیت سے کرے ،سروے کنندگان نے اوقاف کی جن جائیداد وں کو غیر مزروعہ عام لکھ کر ریاستی حکومتوں کے حوالہ کردیاہے قبرستان کو کہیں کہیں کبیر استھان اور گورستان،گئو استھان لکھ دیا ہے اس کی تصحیح کی جائے اور اس کے ٹائٹل کو بدلا جائے ۔
(۷)تجاویز بابت داخلی اصلاحات: یہ کانفرنس مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وقف کی اراضی پر جن لوگوں نے ناجائز قبضہ کررکھا ہے اس کو خالی کرانے کی ہرممکن کوشش کریں تاکہ ان کااستعمال منشاء واقف کے مطابق کیا جاسکے۔
(۸) بہار میں خصوصیت سے سروے کاکام شروع ہے اور ابتدائی کارروائی چل رہی ہے ایسے میں مسلمانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ زمین وجائیداد کے سروے کے ساتھ مساجد ومدارس ،قبرستان ،مسافر خانے ، خانقاہوں ،اداروں اورعید گاہ کی زمین کا سروے کراکر رجسٹر ۲ میں اس کا اندراج وقف کی حیثیت سے کرائیں ۔
(۹)ایسی تمام وقف کردہ آرازی جو رجسٹرڈنہیں ہیں، ا ن کے واقف یا متولی حضرات اسے رجسٹرڈ لازماًکرائیں تاکہ مستقبل میں اسکے تحفظ کا سامان ہو سکے، اس کام میں کہیں دشواری ہو تو امارت شرعیہ میں قائم شعبہ اوقاف کی مدد لی جائے۔
(۱۰) اتنی بڑی تعداد میں اس کانفرنس میں تشریف لانے پر امارت شرعیہ کے ذمہ داران اور خدام آپ حضرات کی خدمت میں جذبات تشکر پیش کرتے ہیں ،وقف کے مسئلہ پرآپ کی حساسیت ،سرگرمی اور فکرمندی کی قدر کرتے ہیں ،اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی مرضیات پر چلنے کی توفیق عطافرمائے ،آمین۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.