اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نےگزشتہ روز مسجدِ اقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا اور اعلان کیا کہ متنازعہ مقدس مقام صرف اسرائیل کی ریاست کا ہے۔بین گویر نے کہا کہ یہ دورہ تین یورپی ممالک کی طرف سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنے کے اقدام کا جواب تھا۔
یاد رہے کہ ناروے، آئرلینڈ اور اسپین نے دن کے اوائل میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایک تاریخی اقدام کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں جس سے اسرائیل ناراض ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی ریاست کے بارے میں بیان کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
پہاڑی چوٹی پر واقع احاطہ یہودیوں اور مسلمانوں کے لیے قابلِ احترام ہے اور متضاد دعووں کی وجہ سے ماضی میں اس حوالے سے تشدد کے متعدد ادوار ہو چکے ہیں۔اسرائیل یہودیوں کو احاطے میں جانے کی تو اجازت دیتا ہے لیکن وہاں عبادت کرنے کی نہیں لیکن امکان ہے کہ اس دورے کو دنیا بھر میں اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھا جائے گا۔