شرد پوار نے واضح کیا کہ اگر لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اتحاد نہیں ملتا ہے تو وہ اس کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کی پالیسیاں درست نہیں ہیں۔ ایسے میں اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائر خبر کے مطابق انہوں نے یہ بات صحافی پرشانت کدم کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ شرد پوار نے کہا کہ ذاتی تعلقات اور سیاسی فیصلوں میں فرق ہوتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شرد پوار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ لوگ اب ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے کئی مواقع پر انہوں نے کہا تھا کہ اب ملک میں ‘مودی لہر’ نہیں ہے۔ شرد پوار نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
مہاراشٹر میں، شرد پوار نے کانگریس اور ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) کے ساتھ الیکشن لڑا۔ یہ تینوں پارٹیاں قومی سطح پر انڈیا الائنس کا حصہ ہیں۔ مہاراشٹر کی تمام 48 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ختم ہو چکی ہے اور رہنما 4 جون کا انتظار کر رہے ہیں جب نتائج آئیں گے۔
شرد پوار نے مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی جیت کا دعویٰ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ عوام ریاست میں این ڈی اے کو سبق سکھائیں گے۔ این ڈی اے میں بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی شامل ہیں۔ شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ وہ اس وقت مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔
مانا جا رہا ہے کہ اس بار لوک سبھا انتخابات دونوں کے درمیان وقار کی جنگ ہے۔ سب سے زیادہ بحث بارامتی لوک سبھا سیٹ کو لے کر ہو رہی ہے۔ اجیت پوار کی بیوی سنیترا پوار نے اس سیٹ سے الیکشن لڑا ہے جبکہ شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے یہاں سے ایم پی ہیں اور وہ بھی میدان میں ہیں۔ اس سیٹ پر نند اور بھابھی کے درمیان لڑائی نے مہاراشٹر میں سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔