’سیف زندگی‘ پورٹل میں جنسی صحت منیجر ایک صارف کو ایچ آئی وی سیلف ٹیسٹنگ پروسیس کی جانکاری دیتے ہوئے۔ (تصویر بشکریہ سیف زندگی)
ایچ آئی وی کے خطرے سے دوچارطبقات جو روبرو خدمات حاصل کرنے سے گریزاں ہیں اکثر آن لائن وسائل سے بے خبر ہوتے ہیں جہاں وہ مکمل رازداری کے ساتھ مستفید ہو سکتے ہیں۔ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی (یو ایس ایڈ) اور یونائیٹڈ اسٹیٹس پریسیڈنٹس ایمرجنسی پلان فار ایڈس ریلیف (پپفار) کا امداد یافتہ آن لائن پورٹل ’سیف زندگی‘ بھارت میں ایسی آبادی کو ایچ آئی وی کے خطرات سے نمٹنے کے سلسلے میں خدمات فراہم کرتا ہے جن تک عام حالات میں رسائی مشکل ہے۔ یہ پلیٹ فارم بھارت کی نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن کے ساتھ شراکت میں پروجیکٹ ایکسلریٹ کے تحت اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔
’سیف زندگی‘ کے پاس روبرو اور آن لائن پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات دینے ،نیز مشاورت کی فراہمی اور صارفین کو ڈاکٹروں یا طبّی مراکز سے جوڑنے کے لیے تربیت یافتہ جنسی صحت کے ماہرین کی ایک ٹیم موجود ہے۔ اس پلیٹ فارم کا صدر دفتر نئی دہلی میں واقع ہے اور فی الحال یہ بھار ت کے ۲۳ شہروں میں سرگرم ہے۔
محفوظ مقامات
دیا نامی خواجہ سرا خاتون دو برسوں سے زیادہ عرصے سے ’سیف زندگی‘ میں بحیثیت جنسی صحت منیجر کے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی جدوجہد کا اشتراک کرنے اور اپنی برادری سے جڑنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔ وہ کہتی ہیں ’’اب میں اپنی کہانی، ذاتی تجربات اور جدوجہد کا سوشل میڈیا کے ذریعے اشتراک کر سکتی ہوں۔ اس سے مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ مجھ جیسے اور بھی بہت سے لوگ ہیں جن کو اسی قسم کے مسائل در پیش ہیں۔ میں نے سیف زندگی پلیٹ فارم کو محفوظ جنسی تعلق، غیر محفوظ جنسی تعلق کے نقصانات کے متعلق بیداری پیدا کرنے، نیز جو لوگ اس (ایچ آئی وی) سے لڑ رہے ہیں ان کے لیے مددگار ماحول پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔‘‘
دیا زور دے کر کہتی ہیں کہ خواجہ سرا خواتین کے لیے محفوظ آن لائن پلیٹ فارمز زیادہ اہم ہیں جہاں وہ اپنی کہانیوں کا اشتراک بہ آسانی کر سکتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں ’’اگر ہم محفوظ جگہوں کو تلاش کرنے سے قاصر ہیں تو یہ ہماری تخلیقی صلاحیتوں، آزادی اور انتہائی لازمی انسانی فطرت جیسے بات کرنے، مشغول ہونے اور اشتراک کرنے کا گلا گھونٹنے کے برابر ہے۔‘‘
آسان رسائی
۲۵ سالہ خواجہ سرا مرد ارجن (بدلا ہوا نام) کا ایک دوست ’سیف زندگی ‘میں جنسی صحت منیجر ہے جس نے انہیں پورٹل کے متعلق بتایا جہاں سے ارجن نے اپنے لیے ایچ آئی وی سیلف جانچ کِٹ منگوایا۔ ارجن کے لیے ’سیف زندگی‘ کے وسائل تک رسائی حاصل کرنا کسی طبّی مرکز یا تجربہ گاہ میں براہ راست جانے سے آسان تھا۔
ایچ آئی وی کی جانچ کے بعد ارجن نے’ سیف زندگی‘ کے سوشل میڈیا ہینڈلس دیکھے جہاں انہوں نے’ سیف زندگی‘ کی ایچ آئی وی خدمات سے متعلق توثیقی مواد دیکھا۔ وہ کہتی ہیں ’’اپنے تجربات کا اشتراک کرنے والے قلیل مدتی ویڈیوز بہت دلکش تھے۔ ان میں ایک طرح سے جانچ اور اس کے بعد کے معاملات کے بارے میں سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی دیے گئے ہیں۔‘‘
برادری کو درپیش مسائل
پیشے سے شیف بابی (بدلا ہوا نام) ایک خواجہ سرا خاتون ہیں۔ ان کی دلچسپی ایچ آئی وی اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں تھی۔ انہوں نے ’سیف زندگی‘ پورٹل سے ایچ آئی وی جانچ کٹ منگوایا ،نیز ایک آن لائن مشیر سے گفتگو بھی کی۔ بابی کو دوسرے آن لائن پلیٹ فارمس اور سہولیات حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس ہو رہی تھی۔ وہ کہتی ہیں ’’صنفِ خاص کو جو مسائل درپیش ہوتے ہیں وہ عام لوگوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کو حسّاس طور پر ہی حل کیا جانا چاہیے جس کے لیے ہماری برادری کے بارے میں درست معلومات ہونا لازمی ہے۔‘‘
حفاظتی اقدامات
تلسی (بدلا ہوا نام) ایک ۳۰ سالہ خواجہ سرا طوائف ہیں جنہوں نے پہلی بار ایچ آئی وی جانچ کِٹ منگوانے کے لیے ’سیف زندگی ‘پورٹل کا استعمال کیا۔ یہ پہلی بار تھا جب انہیں ایچ آئی وی سیلف جانچ کٹ کے متعلق پتا چلا۔ ان کی جانچ کے نتائج منفی آئے۔ اس کے فوراً بعد ان کے جنسی صحت منیجر نے ان کو’ سیف زندگی‘ کے پی آر ای پی (پری ایکسپوژر پروفیلیکسس) منیجر سے متعارف کرایا۔
تلسی وضاحت کرتی ہیں ’’ایچ آئی وی سے بچنے کے لیے میرے منیجر نے مجھے پی آر ای پی (دوا) کے بارے میں بتایا نیز یہ بھی کہا کہ میں کنڈوم کے علاوہ اس کا بھی استعمال ضرور کروں۔ مجھے اس کے متعلق مزید جانکاری درکار تھی، لہٰذا فوراً میرا رابطہ’سیف زندگی ‘کے پی آر ای پی منیجر سے کروا دیا گیا۔‘‘
’سیف زندگی‘ مستحق افراد کو پی آر ای پی رعایتی داموں میں فراہم کرتی ہے۔ اس سے تلسی جیسے صارفین کے لیے ادویات خریدنا آسان ہوا ہے۔ وہ خدمات سے بہت خوش ہیں بلکہ انہوں نے اپنے پانچ دوستوں کو بھی ’سیف زندگی‘ کا راستہ دکھایا ہے۔ تلسی کا کہنا ہے ’’سیف زندگی جیسی خدمات ہونے کے سبب مرکزی دھارے کی برادری میں ان خدمات کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکتی ہے۔‘‘
جیسون چیانگ لاس انجیلس کے سِلور لیک میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔
اسپَین نیوز لیٹر مفت میں حاصل کرنے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN
This article is copyright © 2024
The post ایچ آئی وی سے متعلق خدمات کی آن لائن دستیابی appeared first on SPAN.