National

مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کے خلاف اب شندے گروپ پہنچا عدالت، اراکین اسمبلی کی نااہلیت کا معاملہ پھر سرخیوں میں

200views

مہاراشٹر میں اراکین اسمبلی کی نااہلیت سے متعلق معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں آ گیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے گروپ نے اپنے اپنے اعتراضات کے ساتھ عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ دونوں ہی گروپوں نے اراکین اسمبلی کی نااہلیت سے متعلق عرضی کو کارج کرنے کے مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے کو چیلنج پیش کیا ہے۔ حالانکہ دونوں نے ہی الگ الگ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

ویڈیو: منور رانا کی آواز میں سماعت فرمائیں ’مہاجر نامہ‘ کے اشعار

ایکناتھ شندے کی شیوسینا نے راہل نارویکر کے فیصلے کو بامبے ہائی کورٹ میں 15 جنوری کو چیلنج پیش کیا ہے۔ دوسری طرف ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ دراصل دونوں ہی گروپوں نے ایک دوسرے کے اراکین اسمبلی کو نااہل ٹھہرائے جانے کی گزارش کی تھی جس پر اسپیکر راہل نارویکر نے گزشتہ دنوں فیصلہ سنایا تھا۔ راہل نارویکر نے ایکناتھ شندے کی شیوسینا کو اصل شیوسینا مانا تھا اور اس کے لیے انتخابی کمیشن کا حوالہ دیا تھا جس نے شندے گروپ کو ہی حقیقی شیوسینا مانا تھا۔

Eknath Shinde-led Shiv Sena moves Bombay HC against Maharashtra Speaker decision to not disqualify Uddhav Thackeray faction MLAs

— Press Trust of India (@PTI_News) January 15, 2024

اپنے فیصلے میں راہل نارویکر نے گزشتہ بدھ کے روز کہا تھا کہ ’’میرے سامنے سب سے بڑا سوال ہے کہ اصلی شیوسینا کون ہے۔ انتخابی کمیشن نے کہا کہ اصلی شیوسینا تو ایکناتھ شندے کی شیوسینا ہے۔ ایسے میں شندے گروپ یعنی برسراقتدار خیمہ کے 16 اراکین اسمبلی کو نااہل ٹھہرانے کی ٹھاکرے گروپ عرضی کو خارج کیا جاتا ہے۔‘‘

سچن تندولکر بھی ’ڈیپ فیک‘ کا شکار، سوشل میڈیا پر خود دی جانکاری، حکومت سخت قانون بنانے کے لیے پرعزم

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسپیکر راہل نارویکر نے ادھو ٹھاکرے گروپ کے کسی رکن اسمبلی کو بھی نااہل نہیں ٹھہرایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی پارٹی قیادت کسی پارٹی کے اندر عدم اطمینان یا ڈسپلن شکنی کو دبانے کے لیے آئین کے دسویں شیڈول (دَل بدل مخالف قانون) کے التزامات کا استعمال نہیں کر سکتا ہے۔

Follow us on Google News