
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 22 اکتوبر:۔ اس سال 28 جنوری کو منعقدہ جے ایس ایس سی سی جی ایل امتحان کے دوران ہونے والے پیپر لیک کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں دائر PIL پر منگل کو سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے جے ایس ایس سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت اب اس کیس کی سماعت 3 دسمبر کو کرے گی۔ درخواست گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل اجیت کمار اور اپراجیتا بھردواج نے دلائل دیے۔ جے ایس ایس سی کی جانب سے ایڈوکیٹ سنجے پپروال نے دلائل دیے۔ دراصل، ریاستی حکومت نے جنوری کے مہینے میں جے ایس ایس سی سی جی ایل کا امتحان لیا تھا، جس میں پیپر لیک ہونے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ کی۔پیپر لیک معاملے کی تحقیقات کے لیے تین ڈی ایس پی سمیت سات پولیس افسران پر مشتمل ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 28 جنوری کو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعہ منعقدہ کمبائنڈ گریجویٹ لیول امتحان (SSC-CGL) کا پرچہ لیک ہوگیا تھا۔ اس کے بعد کمیشن نے پہلے تیسرے پرچے یعنی جنرل نالج کے امتحان کو منسوخ کر دیا تھا۔ امیدواروں کے ہنگامے کے بعد کمیشن کو تینوں پرچوں کا امتحان منسوخ کرنا پڑا۔ اس SSC-CGL امتحان کے ذریعے ریاستی حکومت کے مختلف محکموں میں 2025 آسامیوں پر تقرر کیا جانا تھا۔ اس کے لیے ساڑھے چھ لاکھ امیدواروں نے درخواست دی تھی۔ رانچی پولیس کی ایس آئی ٹی نے اس پیپر لیک معاملے میں جھارکھنڈ اسمبلی کے انڈر سکریٹری محمد کو گرفتار کیا ہے۔ شمیم اور اس کے دو بیٹوں کو فروری کے مہینے میں ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے پاس سے کئی امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ، کئی ناموں والے بلینک چیک اور کچھ موبائل فون برآمد ہوئے۔
