پورا شمالی ہندوستان اس وقت گرمی کےموسم کی زد میں ہے۔ لوگ شدید گرمی سے پریشان، آسمان آگ برسا رہا ہے اور سب لوگ مان سون کا انتظار کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے 12 سے 3 بجے تک باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔ آئے روز سامنے آنے والے اعداد و شمار عوام کو چونکارہےہیں۔ مرکری اپنے پرانے ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ راجستھان سے لے کر پنجاب تک ہر جگہ گرمی نے ایک خوفناک شکل اختیار کی ہوئی ہےادھر محکمہ موسمیات کے مطابق فی الحال چند روز تک گرمی سے مہلت کا کوئی امکان نہیں۔
دہلی کے کچھ حصوں میں منگل کو پارہ تقریباً 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ دہلی میں چلچلاتی گرمی کی وجہ سے راجستھان سے آنے والی گرم ہواؤں نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، جس کی وجہ سے بالخصوص دہلی کے باہری علاقوں میں درجہ حرارت بہت زیادہ ہو گیا۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق دہلی میں اگلے چند دنوں تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کی توقع ہے۔
شہر کی صفدرجنگ آبزرویٹری میں منگل کو سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ یہ موسمی اوسط یعنی 45.8 ڈگری سیلسیس سے 5 ڈگری زیادہ تھا۔ وہیں دہلی کے مضافات میں منگیش پور اور نریلا میں منگل کو 49.9 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو معمول سے 9 ڈگری زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ نجف گڑھ میں درجہ حرارت 49.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ پیتم پورہ اور پوسا میں درجہ حرارت 48.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
واضح رہے کہ منگیش پور، نجف گڑھ اور نریلا میں ڈیٹا اکٹھا کرنا 2022 میں شروع ہوا تھا۔ ایسے میں منگل کو ریکارڈ کیا گیا درجہ حرارت دہلی کے کسی بھی اسٹیشن پر ریکارڈ کیا گیا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔آئی ایم ڈی نے کہا کہ منگل کو قومی راجدھانی میں دہلی رج میں زیادہ سے زیادہ 47.5 ڈگری سیلسیس اور آیا نگر میں 47.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو ان دونوں اسٹیشنوں کے لیے ریکارڈ بلند ہے۔
شدید گرمی کے باعث شہر میں اگلے دو روز کے لیے ریڈ الرٹ ہے۔ آئی ایم ڈی نے بدھ کے روز دہلی کے کئی حصوں میں ہیٹ ویو کے حالات کی پیشن گوئی کی ہے جس میں بنیادی طور پر صاف آسمان اور تیز ہواؤں کے ساتھ دیگر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کے حالات ہیں۔ اگر درجہ حرارت معمول سے 6.4 ڈگری زیادہ ہو تو شدید گرمی کی لہر کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ہر عمر کے لوگوں میں گرمی سے متعلق بیماری اور ہیٹ اسٹروک ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ بچوں، بوڑھوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے صحت کی ایک فوری تشویش ہے۔
راجستھان میں بھی ان دنوں شدید گرمی ہے۔ ریاست کے کئی اضلاع میں گرمی کی لہر پھیلی ہوئی ہے۔ کل یعنی 28 مئی کو راجستھان کے چورو میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50.5 ریکارڈ کیا گیا۔ گنگا نگر میں 49.4 ڈگری سیلسیس، پیلانی میں 49 ڈگری سیلسیس، پھلودی میں 49 ڈگری سیلسیس، بیکانیر میں 48.3 ڈگری سیلسیس، کوٹا میں 48.2 ڈگری سیلسیس، کوٹا میں 48 ڈگری سیلسیس، جے پور میں 4 ڈگری سیلسیس اور جیسمیر میں 4 ڈگری سیلسیس 6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
پنجاب اور ہریانہ میں بھی ان دنوں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ پنجاب کے بھٹنڈہ میں کل دن کا پارہ 49.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ مدھیہ پردیش میں گرمی کا زور اس قدر ہے کہ کئی اضلاع میں درجہ حرارت 47 ڈگری کو پار کر گیا ہے۔ کل ریاست کے نیواری میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48.5 ڈگری، دتیا میں 48.4 ڈگری، ریوا میں 48.2 ڈگری، کھجوراہو میں 48 ڈگری اور گوالیار میں 47.6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
اتر پردیش ریاست کے کئی اضلاع میں درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس کو پار کر گیا ہے۔ کل یعنی 28 مئی کو یوپی کے جھانسی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 49 ڈگری، پریاگ راج میں 48.2 ڈگری، وارانسی میں 47.6 ڈگری اور کانپور میں 47.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔