روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی اگلی مدت کے دوران امریکہ اور روس کے تعلقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اسپوتنک نے یہ اطلاع سابق امریکی معاون وزیر خزانہ پال کریگ رابرٹس کے حوالے سے دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس امریکہ کا دشمن ہے، دہائیوں سے سرد جنگ سے امریکیوں کویہ تربیت ملی تھی کہ ’’روس خطرہ‘‘ ہے اور امریکہ- روس کے تعلقات کے لیے کوئی امید نہیں ہے۔ امریکی ملٹری سیکیورٹی کمپلیکس کا بجٹ اور طاقت، اسلحہ کی صنعت، انتخابی مہم کے تعاون سے منتخب ہونے والی کانگریس اور سی آئی اے اور ایف بی آئی ایک دشمن ملک کے لیے تیار کئے گئے ہیں۔
رابرٹس نے کہا کہ واشنگٹن- ماسکو تعلقات کے معمول پر آنے کی کوئی امید نہ ہونے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی خارجہ پالیسی اسرائیل لابی کے زیر کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا، “مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے مفادات روس کے مفادات سے بالکل مختلف ہیں۔ اسرائیل کا مفاد ایران کی تباہی ہے جو سی آئی اے کے ’جہادیوں‘ کے لیے روسی فیڈریشن اور سوویت یونین کے سابق وسطی ایشیائی صوبوں میں داخلے کا راستہ کھولے گا۔ ایک یوکرین کے بجائے کئی ہوں گے۔
واضح رہے کہ روسی سنٹرل الیکشن کمیشن (سی ای سی) کے پیر کے اعداد و شمار کے مطابق 94.07 فیصد ووٹوں کے ردعمل کے بعد ولادیمیر پوتن روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں 87.29 فیصد ووٹوں کے ساتھ کامیابی کی راہ پر گامزن ہیں۔