Jharkhand

نہ کھپت بڑھی نہ پیداوار میں کمی، پھر بھی سبزیوں کی قیمتوں میں 78 فیصد اضافہ ہوا

19views

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 15 اکتوبر:۔ سبزیاں مہنگائی کی زد میں ہیں۔ ستمبر میں سبزیوں کی تھوک مہنگائی کی شرح (WPI) میں 48.73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہاں آلو اور پیاز کی قیمتوں میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے وہیں ٹماٹر کی قیمتوں میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ خوردہ افراط زر کے اعداد و شمار نے بھی خدشات کو جنم دیا ہے۔ اس نے ریزرو بینک کی 5 فیصد کی حد کو عبور کر لیا ہے اور سبزیوں کی افراط زر تقریباً 36 فیصد بڑھ گئی ہے (اگست میں یہ صرف 10 فیصد تھی)۔ اشیائے خوردونوش کی مہنگائی ستمبر میں بڑھ کر 9.24 فیصد ہوگئی جو اگست میں 5.66 فیصد تھی۔ خوردہ افراط زر کے اشاریہ میں سبزیوں کا حصہ تقریباً 7.46 فیصد ہے۔
بھارت پیاز کا سب سے بڑا اور آلو اور ٹماٹر کا دوسرا بڑا پیدا کرنے والاملک
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ قلت کی وجہ سے مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔ لیکن آلو، پیاز اور ٹماٹر کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2022 تک ان کی پیداوار میں گزشتہ دہائی میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بھارت 2022-23 میں آلو اور ٹماٹر کی پیداوار میں دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ بھارت پیاز کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ اس کے باوجود سبزیوں پر مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
کیا ہندوستانی صارفین آلو، پیاز اور ٹماٹر زیادہ کھا رہے ہیں؟
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ صارفین کے ماہانہ اخراجات میں سبزیوں کا حصہ گزشتہ دہائی سے 3-4 فیصد پر مستحکم رہا ہے۔ کل پیداوار میں سے صرف 8.6% پیاز اور 2% آلو ٹماٹر برآمد کیے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ مکمل طور پر گھریلو استعمال کے لیے ہیں، پھر بھی مہنگائی اتنی زیادہ کیوں ہے؟
کسانوں کو خرچ ہونے والے ہر روپے پر صرف 33-37 پیسے ملتے ہیں
آلو، پیاز اور ٹماٹر کے انقلاب نے کسانوں کو امیر نہیں بنایا۔ ریزرو بینک کے مطابق، صارفین کے ذریعے خرچ کیے جانے والے ہر روپے کے بدلے کسانوں کو صرف 33 سے 37 پیسے ملتے ہیں۔ تھوک کاروباری بھی 32 سے 37 پیسے کا منافع کماتے ہیں اور باقی حصہ گلیوں میں فروخت ہونے والے دکانداروں کو جاتا ہے، جو قیمتیں بڑھا کر فروخت نہ ہونے والی سبزیوں کے نقصان کی تلافی کرتے ہیں۔
سبزیوں کی مہنگائی کسانوں اور صارفین دونوں کی جیبوں کو کاٹ رہی ہے
سبزیوں کے اس معاشی چکر میں موسم کا اثر بھی اہم ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے اسٹوریج اور سپلائی کے نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس صورتحال میں سبزیوں کی مہنگائی سے کسانوں اور صارفین دونوں کی جیبوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ پھر اس صورتحال کا فائدہ کس کو ہو رہا ہے؟ زراعت پر سیاسی تقاریر اور وعدوں کی تسبیح کی اپنی اہمیت ہے اور جب یہ ٹوٹ جائیں تو ہم سمجھتے ہیں کہ تازہ ترین مہنگائی اس جگہ سے آرہی ہے جہاں سے ہم خود انحصار ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.